کراچی /اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر/آن لائن)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ حکومت غریب دشمن بجٹ کے حقائق کو عوام سے چھپانے کے لیے اپوزیشن کی آواز دبارہی ہے ، عمران خان یہ نہ سمجھیں کہ گالم گلوچ اور بدتمیزی کروا کر وہ بچ جائیں گے ، جمعرات کو بلاول ہائوس سے جاری بیان میں بلاول نے کہا کہ صرف ایک سال میں عام آدمی کی آمدنی میں 17فیصد کی کمی اور کھانے پینے کی اشیا کے خرچ میں 25فیصد مہنگائی تبدیلی کا اصل چہرہ ہے ، عمران خان نے کہا کہ عزیز ہم وطنو! ملک ترقی کرگیا ہے ، عمران خان نے بجٹ میں مزدور کی آمدنی 20ہزار روپے مقرر کرکے 700ارب روپے کے ٹیکس لگائے ۔انہوں نے کہا کہ ہر 3میں سے ایک بچے کے غذائی قلت کے شکار ملک میں عمران خان نے دودھ اور اس سے وابستہ مصنوعات پر 17فیصد سیلز ٹیکس لگادیا۔ انہوں نے کہاکہ 40فیصد غربت کے شکار ملک میں ڈیری مصنوعات پر 17فیصد سیلز ٹیکس ہمارے بچوں کے قتل کے مترادف ہے ۔ چائے کے ہر کپ کا مہنگا گھونٹ عمران خان کی تبدیلی کی وہ خوف ناک قیمت ہوگی جو پاکستان کے عوام نے ادا کرنا ہے ۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بجٹ کے نتیجے میں آٹا، تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کا ایک ایسا سونامی لائے گا کہ جس کے بعد عوامی ردعمل کو روکنا عمران خان کے بس میں نہ ہوگا۔ علاوہ ازیں بلاول زرداری کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کااجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صحافی حامدمیر، ابصار عالم، منیزے جہانگیر، عاصمہ شیرازی اور اسد طور بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔ بلاول نے کہا کہ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں ایسے صحافیوں کو بلایا گیا ہے کہ جن پر حملے ہوئے یا ان کو ہراساں کیا گیا۔بلاول نے کہا کہ اپوزیشن کے مشورے بغیر اگر جرنلسٹ پر وٹیکشن بل آگے بڑھایا گیا تو اپوزیشن اسے مسترد کرے گی،سندھ کے جرنلسٹ پراٹیکشن بل میں بہت سے ایسے نکات ہیں جو قومی اسمبلی کے جرنلسٹ پراٹیکشن بل میں نہیں ہیں۔