لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے ہنگامے نے بجٹ کی مجموعی شکل کو دھندلا دیا ۔ حقائق سامنے آئے تو عوام مزید بلبلائیں گے ۔ حکومت اور اپوزیشن کا رویہ انتہائی قابل افسوس ہے ۔ ظالم حکمران جونکوں کی طرح غریبوں کا خون چوس رہے ہیں ۔ ملک کے 75 فیصد عوام کے نزدیک مہنگائی ، بے روزگاری ، غربت اور بے جا ٹیکسز بڑے مسائل ہیں ۔ پی ٹی آئی بتائے ان اژدھوں سے نمٹنے کے لیے بجٹ میں کیا اقدامات کیے گئے ہیں ۔ مہنگائی کا جن عوام کا سب کچھ کھا گیا ۔ بجٹ سود خوروں اور سرمایہ داروں کو مزید مضبوط کرے گا ۔ پی ٹی آئی ، ن لیگ اور پی پی اپنے اپنے ادوار میں عوامی مسائل کے حل میں مکمل ناکام رہیں ۔ نوجوان اسٹیٹس کو سے نجات کے لیے کردار ادا کریں ۔ جماعت کے دروازے یوتھ کے لیے کھلے ہیں ۔ آئیے مل کر انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے آزاد کرانے کے لیے میدان عمل میں نکلیں ۔ یقین سے کہتاہوں کہ جس دن یوتھ آزاد ہوئی فلاحی پاکستان کے قیام کے لیے یوتھ جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑی ہوگی ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں یوتھ بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف ، امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم ، امیر جماعت وسطی پنجاب جاویدقصوری اور جے آئی یوتھ کے صدر زبیر گوندل نے دیگر ارکان کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی ۔میٹنگ میں بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں ، بلاک کوڈ کی سطح پر نوجوانوں کی تنظیم سازی اور نوجوان طبقے کو درپیش مسائل سے متعلق گفتگو ہوئی اور تجاویز دی گئیں ۔ امیر جماعت نے جے آئی یوتھ کو ہدایت کی کہ وہ ملک کے نوجوانوں کی دینی و اخلاقی تربیت کو اپنا مشن بنائے ۔ وسائل کے مطابق ہر ضلعے میں صحت مندانہ سرگرمیوں اور تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا جائے اور نوجوانوں کو سماجی ، سیاسی ، تعلیمی اور دیگر میدانوں میں آگے آنے کے مواقع فراہم کیے جائیں ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ جماعت اسلامی کا نظریہ تیزی سے نوجوانوں میں مقبولیت پارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ تینوں بڑی سیاسی جماعتوں نے اقتدار میں آکر نہ صرف جمہوریت کو کمزور کیا بلکہ ملک کے پہلے سے موجود مسائل میں مزید اضافہ کیا ۔ جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی پارٹیوں میں عام پڑھے لکھے افراد کی کوئی گنجائش نہیں ۔ عام لوگوں کو اگر اپنی آواز کو توانا اور مضبوط کرنا ہے تو جماعت اسلامی کا پلیٹ فارم استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ ارب پتی طبقہ دھونس اور دولت کے بل بوتے پر الیکشن جیت کر میرٹ کی دھجیاں اڑاتااور اداروں کو کمزور کرتاہے ۔22 کروڑ عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے ان ظالموں کو بھگت رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ جماعت اسلامی سے وابستہ افراد عوام میں آگہی پیدا کریں ۔ انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ قوم کی اکثریت حکمرانوں کے چہروں کو خوب پہچان گئی اور ان سے بدظن ہوچکی ہے ۔پارلیمنٹ میں ہونے والی ہلڑ بازی اور گالم گلوچ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہاکہ جو لوگ اس عمل میں ملوث تھے، وہ قوم سے معافی مانگیں ۔ یہ انتہائی شرم کا مقام ہے کہ اپنے آپ کو عوام کا نمائندہ کہنے والوں نے بدتہذیبی کی بدترین مثالیں قائم کیں ۔ اسی طرح کی حرکات سے پہلے سے کمزور جمہوریت مزید کمزور ہوتی ہے ۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ صالح اور دیانتدار لوگوں کو آگے لائیں تاکہ ان کے مسائل حل ہوسکیں اور پاکستان حقیقی معنوں میں اسلامی جمہوری ریاست بن سکے ۔پاکستان اسی صورت آگے بڑھے گا جب نظام مصطفیؐ نافذ ہوگا۔