لاہور (نمائندہ جسارت) وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے )نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کو چینی ا سکینڈل میں طلب کرلیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے شہباز شریف کو 22جون کے لیے طلبی نوٹس جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہو کر چینی ا سکینڈل کے بارے میں وضاحت پیش کریں ۔ایف آئی اے نے شہباز شریف کو 18دسمبر 2020کو بھی ایک سوالنامہ بھیجا تھا جس پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وہ اپنے وکلاء سے مل کر جواب تیار کریں گے اور ایف آئی اے کو پیش کریں گے۔ ایف آئی اے کا دعوی ہے کہ ان کے پاس اپوزیشن لیڈر کے خلاف چینی ا سکینڈل میں 25 ارب روپے سے زائد کے شواہد موجود ہیں۔علاوہ ازیںترجمان مسلم لیگ(ن)مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کا نوٹس ابھی شہباز شریف کو ملا نہیں خبروں کی زینت بن گیا ہے۔ یہ ایف آئی اے نیازی گٹھ جوڑ کا دیا گیا نوٹس ہے۔ شہباز شریف کو ایف آئی کے نوٹس پر بیان میں انہوں نے کہا ایف آئی اے کا نوٹس ابھی شہباز شریف کو ملا نہیں خبروں کی زینت بن گیا ہے۔ یہ ایف آئی اے نیازی گٹھ جوڑ کا دیا گیا نوٹس ہے۔ یہ اس لیے ہوا کہ عمران خان صاحب ناراض ہیں۔ جن مافیاز سے ڈاکا ڈلوایا گیا ان کو این آر او دیدیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا عمران خان کی ناراضگی عوام کے مسائل بتانے پر ہے۔ حکومت تحریری معاہدہ کرنا چاہتی تھی کہ عمران خان کی تقریر میں اپوزیشن احتجاج نہ کرے۔ انہوں نے کہا شہباز شریف کو ایف آئی اے کا نوٹس اس معاہدہ کو تسلیم نہ کرنے پر دیا گیا۔ شہباز شریف آپ کے جھوٹے اور جعلی بجٹ کو بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے کہا وزراء اور کرایے کے ترجمان آج مشکل میں ہیں ۔