کوئٹہ: بلوچستان میں 30سالوں سے قائم غیر قانونی چلائی جانے والے 8ایرانی اسکولز کو سیل کردیا گیا، سیل کرنے والے اسکولوں سے ناقابل قبول لٹریچر برآمد کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ کا کہنا ہےکہ اسکولز میں پاکستانی نصاب کے بجائے ایرانی نصاب بنایا جارہا تھا،ان تعلیمی اداروں کے سربراہان بھی ایرانی ہیں،اساتذہ میں بھی غیر ملکی باشندے شامل ہیں،اسکولوں کا کسی پاکستانی تعلیمی بورڈ سے کوئی الحاق نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان اسکولوں کے طلبہ مزید تعلیم کے لیے ایران چلے جاتے تھے، تقریبا اب تک 70ہزار کے قریب طلبہ فارغ وتحصیل ہوچکے ہیں۔
جبکہ بلوچستان حکومت کےترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ سیل ہونے والے ایرانی اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والوں میں طلبہ وطالبات دونوں شامل ہیں،پڑھنے والے زیادہ تر ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے۔