لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ وفاق او رپنجاب کے بجٹ میں آمدنی کے اہداف غیر حقیقی ہیں ۔ پی ٹی آئی نے محض سبز باغ دکھانے کی کوشش کی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔تبدیلی بے نقاب ہو چکی ، میرٹ کی پامالی میں موجودہ حکومت نے سابق ریکارڈ توڑ دیے ۔ اپوزیشن کی 2 جماعتیں اور پی ٹی آئی محض پوائنٹ اسکورنگ کے لیے میڈیا پر دنگل لڑرہی ہیں۔22 کروڑ عوام کا بے رحمی کے ساتھ استحصال ہورہا ہے ۔ عوام پہلے ہی بھوک سے مر رہے ہیں، بجٹ کے نتیجے میں ملک میں مہنگائی کا ایک اور طوفان آئے گا ۔ حکومت آٹے ، چینی ، گھی ، دالیں سستی کرنے کے بجائے حقائق کے برعکس اعشاریے پیش کر رہی ہے ۔بجلی ، گیس ، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا یوٹرن بم تیار کیا جارہاہے ۔ ٹیکس اہداف کے حصول کے لیے عوام کا خون چوسا جائے گا ۔ ملکی معیشت عالمی اداروں کے پنجے میں جکڑی ہوئی ہے جبکہ نظریے پر مغرب زدہ اذہان حملے کر رہے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے3برس میں لاقانونیت اور پولیس گردی میں اضافہ ہوا ۔ اسلام آباد میں 16 سالہ حسن خان کو پولیس حراست میں شہید کردیا گیا ۔ بنوں میں لوگ تاج محمد وزیر کی میت رکھ کر کئی دنوں سے سراپااحتجاج ہیں مگر ان کو انصاف نہیں مل رہا۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مزدوروں ، بچوں اور عام شہریوں کو سر عام نشانہ بنایا جارہاہے ۔ ملک کے عوام اور حکمران 2 قطعی مختلف طبقات ہیں ، ایک دولت کی ریل پیل اور دوسرا2 وقت کی روٹی کی فکر میں زندگی گزار رہاہے ۔ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں غریب اور امیر کے فرق میں مزید اضافہ ہوا ۔ دانشور اور نظریاتی ذہن رکھنے والے افراد ملک کو گرداب سے نکالنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ ہم ملک و ملت کا درد رکھنے والے افراد کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری جدوجہد کا مقصد ملک کو کرپشن سے پاک کرنا اور ایک اسلامی فلاحی مملکت بنانا ہے ۔ عوام مزید کسمپرسی میں زندگی گزارنے کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔ جماعت اسلامی قوم کی حقیقی ترجمانی کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ثمر باغ دیر میں اپنے حلقہ انتخاب میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہاہے کہ ایک طرف حکومت آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہی ہے اور دوسری جانب معاشی گروتھ کا راگ الاپا جارہاہے ۔ اگر معیشت میں استحکام آرہا ہے تو عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی کیا ضرورت ہے؟ ۔ انہوںنے کہاکہ ملک پر سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کا قبضہ ہے جو کسی صورت نہیں چاہتے کہ پاکستان استحکام کی جانب گامزن ہو اور خود انحصاری کی منزل حاصل کرے ۔ عوام کو مقروض رکھنا اور انہیں اپنے چنگل میں پھنسائے رکھنا ان کی سیاست کا مقصد ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان میں پرامن جمہوری و اسلامی انقلاب کے لیے تگ و دو کر رہی ہے ۔ ہماری خواہش ہے کہ ملک میں پائیدار انتخابی اصلاحات ہوں ۔ تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں کام کریں ۔ لوگوں کو ان کی دہلیز پر انصا ف ملے ۔ پولیس کلچر تبدیل ہو ۔ امیر اور غریب کے بچوں کے لیے ایک قسم کے تعلیمی ادارے ہوں اور اسپتالوں میں سب کو صحت کی جدید اور سستی سہولیات میسر ہوں ۔ جماعت اسلامی پاکستان میں قرآن و سنت کا نظام چاہتی ہے اور ہماری سیاست کا مقصد عوام کی خدمت ہے ۔ سراج الحق نے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ لوگ پولیس سے عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔ تھانہ کلچر میں تبدیلی کے پی ٹی آئی کے دعوئوں پر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔ جرائم کی شرح میں اضافہ اور لوگوں کو غیر قانونی طور پر زیر حراست رکھنا معمول بن چکاہے ۔ تھانہ ، کچہریوں میں عام شہری کو انصاف نام کی کوئی چیز دستیاب نہیں ۔ سول کیسز میں لوگ سالہا سال عدالتوں کے چکر لگاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک ملک میں قانون کی بالادستی نہیں ہوگی ، حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے ۔ پی ٹی آئی کی اس ضمن میں پیش رفت دوسرے شعبوں کی مانند زیرو ہے ۔