وزیراعظم کو قبول کیا نہ سلیکٹڈ بجٹ قبول کریں گے،بلاول

416

کراچی(اسٹاف رپورٹر)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہاہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے ایک سلیکٹڈ بجٹ بنایا جسے کسی طور قبول نہیں کریں گے۔ایک بیان میں بلاول نے قومی اقتصادی کونسل کے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت و تعلیم کے لیے مزید فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ آئندہ بجٹ میں شعبہ صحت کے لیے صرف 30 ارب روپے مختص کرنا عوام کو کورونا وائرس کی وبا کے حوالے کردینے کے مترادف ہے، صحت کے لیے بجٹ میں صرف 3.3 فیصد فنڈز مختص کرکے پی ٹی آئی حکومت نے واضح کردیا کہ عوام کی صحت ان کی اولین ترجیح نہیں ہے،پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو خوش کرنے کے لیے بجٹ میں 68 ارب روپے اور وبا سے بچا ئوکے لیے صرف 5ارب روپے کے فنڈز رکھنا عوام دشمنی ہے۔بلاول زرداری نے کہا کہ تعلیم کے لیے بجٹ میں صرف 5.5 فیصد فنڈز مختص کرکے عمران خان نے قوم کے مستقبل کے ساتھ ایک مذاق کیاہے،اگر سڑکیں بنانے سے ملک ترقی نہیں کرتے تو اپنی حکومت کے آخری سے پہلے ترقیاتی بجٹ میں 38 فیصد کا اضافہ کیوں کیا گیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہاکہ عمران خان نے ترقیاتی بجٹ کو بھی سیاسی انداز سے تقسیم کرکے ملک میں احساس محرومی کو بڑھادیا،بجٹ میں شعبہ صحت و تعلیم کو نظر انداز کرکے اگلے 2سال تک شاید کبھی نامکمل ہونے والے منصوبوں کے افتتاح سے عمران خان کی نااہلی نہیں چھپ سکے گی، جہاں پی ٹی آئی کی حکومت تھی، عمران خان نے ان صوبوں کے لیے زیادہ ترقیاتی بجٹ رکھ کر یہ ثابت کیا کہ وہ خود کو پورے پاکستان کا وزیراعظم نہیں سمجھتے۔علاوہ ازیںبلاول زرداری نے گزشتہ روز ڈاکٹرعاصم حسین کی رہائش گاہ پہنچ کر ان کی والدہ ڈاکٹراعجاز فاطمہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ۔پی پی چیئرمین کے ساتھ ناصر شاہ، سینیٹر قرۃ العین مری اور جمیل سومرو بھی موجود تھے۔بلاول نے ضیاالدین اسپتال کی بانی مرحومہ ڈاکٹر اعجاز فاطمہ کے بلندی درجات کے لیے فاتحہ خوانی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔انہوں نے کہا کہ والدہ کی جدائی سے بڑھ کر اولاد کے لیے کوئی سانحہ نہیں ہوتا ،مرحومہ ڈاکٹر اعجاز فاطمہ نے اپنی زندگی عوام کی خدمت کے لیے وقف کردی تھی،مرحومہ ڈاکٹر اعجاز فاطمہ کی علمی، طبی و فلاحی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔