اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) پاکستان نے امریکا کو فوجی اڈے دینے سے صاف انکار کر دیا۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اڈوں کا سوال ہی نہیں،فوجی اڈوں کی تلاش امریکا کی خواہش اور تلاش ہو سکتی ہے لیکن ہم نے اپنا مفاد دیکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو بریفنگ میں کہہ چکا ہوں کہ ہمارا کوئی ایسا ارادہ نہیں، چاہتے ہیں کہ فوجی انخلا کے ساتھ امن عمل بھی آگے بڑھے۔ہم افغانستان میں امن و استحکام کے خواہش مند ہیں۔وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ دنیا اب پاکستان کو مسئلے کا حصہ نہیں حل کا حصہ سمجھتی ہے۔ہم بار ہا کہہ چکے ہیں کہ کچھ عناصر ہیں جو نہیں چاہتے کہ خطے میں امن ہو۔اسی حوالے سے ا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ امریکا کواڈے دینے کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوااورعمران خان کے ہوتے ہوئے کوئی تصور بھی نہ کرے کہ پاکستان کے اڈے امریکا کو دیں گے، امریکا کے ساتھ اڈے دینے کے حوالے سے نہ کوئی معاہدہ ہوا ہے نہ کوئی ایسا پلان ہے۔قبل ازیں طالبان نے افغانستان کے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا تھا کہ وہ اپنی سرزمین سے امریکا کو فوجی اڈے چلانے کی اجازت نہ دیں اور اگر ایسا ہوا تو یہ ان کی تاریخی غلطی ہوگی۔پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے پیر کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ پاکستان میں کوئی امریکی فوج یا ہوائی اڈہ نہیں ہے اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے، اس حوالے سے متعلق کوئی قیاس آرائیاں بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہیں اور ان سے پرہیز کیا جانا چاہیے۔