اسلام آباد (صباح نیوز) عدالت عظمیٰ بار ایسوسی ایشن نے اینکر حامد میر اور عاصمہ شیرازی کے خلاف غداری اور بغاوت کے مقدمے کیلیے دائر درخواستوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے، صدر عدالت عظمیٰ بار ایسوسی ایشن پاکستان نے کہا ہے کہ اس طرح کی درخواستوں کو مسترد کیا اور درخواستیں دائر کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جانا چاہیے۔ عدالت عظمیٰ بار کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق عدالت عظمیٰ بار ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر عبداللطیف آفریدی نے گوجرانوالہ کے ایڈیشنل سیشن جج کے سامنے منظور قادر بھنڈر کی طرف سے دائر درخواست کی سخت مذمت کی اور کہا کہ حامد میر اور عاصمہ شیرازی دونوں نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک بھی معروف میڈیا اینکر پرسنز ہیں جنہوں نے پیشہ ورانہ صحافت کے دوران کبھی بھی اخلاقی اقدار کو بالائے طاق نہیں رکھا اور کبھی بھی ایسی سرگرمی میں ملوث نہیں رہے جس سے وطن عزیز کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہو تاہم وہ آزادانہ طور پر اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق رکھتے ہیں، اختلاف رائے رکھنے والوں پر غداری کا الزام لگانا آج کل روایت بن چکی ہے، کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی دوسرے کو ملک کا غدار قرار دے۔ عدالت عظمیٰ بار ایسوسی ایشن ہمیشہ اظہار رائے کی آزادی کو سپورٹ کرتی رہی ہے اور بار ہمیشہ ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی کرتی رہی ہے جس سے آئین میں دیے گئے حقوق کی خلاف ورزی ہو۔