آئی ایم ایف کے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں،بلاول بھٹو

317

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کوعوامی مشکلات کا علم نہیں ہے- احتساب کے نام پر  قوم سے مذاق کیا جارہاہے-کرپشن کرنے والے حکومت کا حصہ ہیں اور وزیر اعظم کرپشن کا لاگ راپ رہے ہیں- ہم آئی ایم ایف کے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں-

بلاول بھٹو نے کہا کہ بجٹ سےمتعلق وزیراعظم اورترجمانوں کے بیانات حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ـشرح نمو کے دعوے حقیقت کے برعکس ہیں، عام آدمی بےروزگاری اور مہنگائی سے پریشان ہے اور وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ ملکی معیشت بہتر ہورہی ہے ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ بے روز گاری پی ٹی آئی کےدور میں ہوئی- امید ہے کہ اس بار بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 100 فیصد اور فوجی سپاہیوں کی تنخواہ میں 175 فیصد اضافہ ہوگا-کیا آپ قوم کو اس بار بھی بیوقوف بنائیں گے-

نواز شریف کے متعلق گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ رائیونڈ کے وزیر اعظم کو باہر جانے کی اجازت اسی حکومت نے دی ہے-ملک میں قانون کا دوہرا معیار  ہے-اپوزیشن لیڈر  سندھ کا ہو تو جیل میں اور پنجاب کا آزاد گھومتا ہے-عمران خان اور ان  کے ساتھیوں پر الزام لگے مگر وہ بھی آزاد ہیں -احتساب کے نام پر ملک میں مذاق جاری ہے-یہ احتساب نہیں انتقام ہے-

بلاول بھٹو نے کہا کہہ ہمارے اراکین بجٹ والے دن اپوزیشن  کا بھر پور کردار ادا کریں گے اور شہباز شریف کا ساتھ  دیں گے-حکومت  کشمیر کے انتخابات سے خائف ہے جبھی اس سے فرار چاہتی ہے-انتخابات ہر صورت میں ہونے چاہئے- پیپلز پارٹی میڈیا آرڈیننس کی مذمت کرتی ہے جمہوریت میں آزادی اظہار رائے ہونی چاہئے –

پی ڈی ایم کے متعلق  سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ استعفی کی بات  کرنے والوں نے اب استعفی نہیں دیے ہیں- اگر  پی ڈی ایم میں اتنی سچائی تھی تو  اگلے روز ہی استعفے دینے چاہئے تھے-شہباز شریف کی دعوت میں اس لیے گئے تاکہ عوام کو مشکلات سے نکالا جائے-

نیب پر تنقید کرتے  ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی انجینئرنگ کا ادارہ ہے-ملک میں نیب گردی موجود ہے-آصف زرداری نے پہلے ہی کہا تھا نیب اور حکومت ساتھ نہیں چل سکتے آج یہ بات درست ثابت ہورہی ہےـ