اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی رہنما سید خورشید شاہ ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ایک دن کے لیے ملتوی کر دی۔جمعرات کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی۔ دوران سماعت سید خورشید شاہ کی اہلیہ طلعت بی بی،اہلیہ گلناز بیگم اور بیٹا فرخ شاہ عدالت کے رو برو پیش ہوئے جبکہ سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی نئیر بخاری اور شیری رحمان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔دوران سماعت جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ نیب کے مطابق خورشیدشاہ کے اہلخانہ نے140 غیرملکی دورے کیے۔جس پر خورشید شاہ کے وکیل مخدوم علی خان نے موقف اپنایا کہ سفری اخراجات ریفرنس کا حصہ نہیں،سفری اخراجات کا نیب نے الزام ہی عائد نہیں کیا،سفری اخراجات سے متعلق ایک بھی لفظ ریفرنس کا حصہ نہیں،اس دوران جسٹس سردار طارق نے خورشید شاہ کے وکیل سے استفسار کیا کہ فیملی ممبران کی خودمختاری سے متعلق کیا کہیں گے؟ جس پر مخدوم علی خان نے موقف اپنایا کہ اہلخانہ کب تک زیرکفالت تھے ٹیکس گوشواروں میں واضح ہے۔ دوران سماعت جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ فیصلوں میں تاخیر کے ذمہ دار ملزمان بھی ہوتے ہیں ،ہر پیشی ہر ایک ملزم التواء مانگ لے تو کیس کیسے چلے گا،عدالت نے ہر پہلو کو دیکھ کر ہی کوئی فیصلہ کرتی ہے،جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیے کہ فیصلے میں تاخیر پر ضمانت کا نقطہ ہائی کورٹ میں نہیں اٹھایا گیا،جو نقاط ہائی کورٹ میں نہیں اٹھائے گئے یہاں کیسے اٹھائے جا سکتے ہیں،خورشید شاہ اپنے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ بند نہ کریں،ممکن ہے عدالت فیصلے میں تاخیر کے نقطے کا جائزہ نہ لے،بہتر ہوگا ہارڈشپ کے نقطے پر پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کریں،عدالت چاہتی ہے خورشید شاہ کیلیے ہائی کورٹ کا دروازہ بند نہ ہو،درخواست خارج کی تو خورشید شاہ کے پاس کوئی آپشن نہیں بچے گا،مناسب ہوگا درخواست ضمانت واپس لیکر ہائی کورٹ سے رجوع کریں،ہائی کورٹ ہارڈشپ اور تاخیر کے نقاط پر ضمانت کا جائزہ لے گی، ہائی کورٹ سے کیس خارج ہوا تو میرٹ سمیت تمام نقاط پر اپیل سنیں گے۔ جس پر خورشید شاہ کے وکیل نے موقف اپنایا کہ اپنے موکل سے مشاورت کے بعد درخواست واپس لینے کے بارے میںعدالت کوآگاہ کروں گا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست واپس لینے کیلیے مہلت دی جائے۔ عدالت عظمی نے خورشید شاہ اور ان کے بیٹے فرخ شاہ کی ضمانت سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت آج جمعہ تک ملتوی کر دی۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ خورشید شاہ کی بیگمات کی ضمانت منسوخی پر سماعت بعد میں ہوگی۔