سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) نے بلدیہ اعلیٰ سکھر کی جانب سے بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی کا نزلہ شہریوں پر گرا دیا، سیپکو کے عملے نے شہر بھر کی اسٹریٹ لائٹس کے کنکشن منقطع کردیے جس کے نتیجے میں سڑکیں، گلی محلے اور بازار اندھیرے میں ڈوب گئے، شہر میں کھلے گٹر، نالیوں کی زبوں حالی، امن و امن کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر سیپکو کے اس اقدام سے شہری حلقوں، تاجروں میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ شہری عوامی حلقوں نے اسٹریٹس لائٹس کو منقطع کیا جانے کو شہریوں کیساتھ ظلم و زیادتی قرار دیا ہے۔ ممتاز سماجی شخصیت، بزم احباب ذوق ادب کے سرپرست شفیق الرحمن پراچہ نے اظہارِ تشویش و مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیپکو کو چاہیے کہ وہ سکھر میونسپل کارپوریشن کیساتھ بجلی بل کی عدم ادائیگی کے ایشو کو باہمی طور پر حل کرے، اسٹریٹ لائٹس کی بجلی کو بند کیے جانے سے شہریوں کو احساس عدم تحفظ اور اذیت سے دوچار کردیا گیا ہے۔ گلی محلے بازار اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں، تاریکی کا راج ہے اس صورتحال سے جہاں جرائم پیشہ عناصر کی حوصلہ افزائی ہوگی اور شہر میں اسٹریٹ کرائمز واقعات کے خدشات بڑھ گئے ہیں، وہیں بازاروں میں واقعہ دکانوں، تجارتی مراکز اور گھروں میں چوری ڈکیتی کی وارداتوں کے خطرات بھی پیدا ہوگئے ہیں، جبکہ سکھر شہر میں کھلے گٹروں، نالیوں میں راہگیروں کے گرنے کا احتمال اور کتوں کی بہتات کے باعث گلی محلوں کے اندھیرے میں سگ گزیدگی کے واقعات کے خدشات پائے جاتے ہیں۔ اندھیرے کے سبب لوگوں کی آمدو رفت میں مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے سیپکو کے حکام بالا سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور بلدیہ اعلیٰ سکھر سے بجلی بلوں کی وصولیابی کے لیے شہریوں کے جان و مال کو خطرے میں نہ ڈالیں۔ انہوں نے فی الفور اسٹریٹس لائٹس کے کنکشن کی بحالی کا مطالبہ کیا۔