سکھر، بلدیہ گھوٹکی کے سابق چیئرمین کیس کی درخواست پر نظر ثانی

84

سکھر (نمائندہ جسارت) میونسپل کمیٹی گھوٹکی کے سابق چیئرمین اصغر شاہ کیس میں داخل دائر نظر ثانی کی درخواست پر سماعت، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے درخواست پر سماعت کی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ جو بھی منتخب نمائندہ کسی سرکاری افسر پر اثر انداز ہوتا ہے و ہ صادق اور امین نہیں رہتا۔ جسٹس آفتاب احمد گورڈ نے کہا کہ جو افسر سیاستدانوں کے پاس غلامی کرتا ہے وہ نوکری کرنے کے لائق نہیں، اینٹی کرپشن کے سرکل افسر نے خود مانا کہ میں سیاستدان کے پاس جا کر نیاز مندی کی ہے۔ وکیل نے اپیل کی کہ صوبائی وزیر جام اکرام اللہ کے حوالے سے دیے گئے ریمارکس واپس لیے جائیں۔ عدالت نے کہا کہ ہم نے کسی ایک سیاستدان کے لیے نہیں کہا، عدالت نے سرکل آفیسر ایاز میمن کی نظر ثانی کی درخواست مسترد کر دی، جسٹس آفتاب گورڑ نے ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سکھر منیر کھوڑو سے استفسار کیا کہ تحقیقات کا کیا ہوا، ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ میں نے تحقیقات شروع کی تو میرے ریڈر کوہٹایا گیا، انویسٹی گیشن آفیسر مقرر کیا تو اسے بھی عہدے سے ہٹایا دیا گیا، مجھے بھی ہٹانے کے لیے دھمکیاں دی جا رہی ہیں، مجھے خطرہ ہے کہ مجھے بھی عہدے سے ہٹایا جائے گا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کی آگاہی پر عدالت کی جانب سے سندھ سرکار پر سخت برہمی کا اظہار کا اور کہا کہ متعلقہ وزیر صادق اور امین پر پورا نہیں اترتے ، عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، عدالت کی جانب سے سرکل آفیسر ایاز میمن کو کہیں بھی پوسٹ نہ دینے کا حکم دیا گیا تھا، سابق چیئر مین میونسپل کمیٹی گھوٹکی اصغر شاہ کی کرپشن کیخلاف عدالت نے تحقیقات کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔