نوابشاہ (سٹی رپورٹر) اندرون سندھ کا سب سے بڑا سول اسپتال نوابشاہ کروڑوں روپے کا بجٹ ہونے کے باوجود بنیادی سہولیات سے محروم، مریضوں کو ادویات باہر سے لانے پر مجبور عوام نے سول اسپتال کی کارکردگی پر سوالیہ نشان عائد کردیے، مگر صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ سول اسپتال نوابشاہ کروڑوں روپے کا بجٹ رکھنے کے باوجود بنیادی سہولیات سے محروم، مریضوں باہر سے ادویات لانے پر مجبور، کروڑوں روپے سے تعمیر ایم سی ایچ اسپتال میں صفائی کے ساتھ ساتھ لیبارٹری کے سامان کی عدم دستیابی کے باعث مریض پریشانی کاشکار، لیبارٹری میں (سی پی) (یوریاکریٹسین) (بورابین) (آء سی ڈی) (ٹافی ڈال) کٹس نہیں ہیں جس کی وجہ سے مریض پریشانی کے عالم میں دکھائی دیتے ہیں۔ لیبارٹری ہونے کے باوجود کٹ نہیں ہیں۔ دوسری جانب پی ایم سی اسپتال میں آتشزدگی کی زد میں آنے والے مریضوں کے لیے برن وارڈ بھی نہیں ہے، جس کے لیے حیدرآباد منتقلی کے دوران جلے ہوئے مریض زخموں کی تاب نہ لا کر جاں بحق ہوجاتے ہیں۔ عوام نے اپنے پیاروں کو اس طرح تڑپ تڑپ کر مرتے ہوئے دیکھنے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عوامی سہولیات کو باہم فراہم نہیں کیا جا سکتا تو اسپتال کو بند کر دینا چاہیے۔ ایم سی ایچ اسپتال کی تعمیر پر کروڑوں روپے مالیت مشنری نصب کرنے کے باوجود صفائی کا فقدان ہے، اسی طرح دانتوں کی سرجری کے لیے آپریشن کرنے کا سامان دستیاب نہیں جسکی وجہ سے مریض مہنگا ترین علاج کروانے کے لیے حیدرآباد بھیج دیا جاتا ہے جبکہ پی ایم سی یونیورسٹی ہونے کے باوجود ڈینٹل کے آلات ہونے کے باوجود مشنشیں خراب ہیں، اس کے ساتھ دانتوں کو نکالنے کے لیے پورا سامان بھی نہیں ہے جبکہ یہ حلقہ انتخاب قومی اسمبلی آصف علی زرداری اور وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا حلقہ انتخاب اور رہائشی علاقہ ہے۔