اسد علی طور کیس: چیف جسٹس نے ایف آئی اے کے وکیل کو جھاڑ پلا دی

199

اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے صحافی اسد علی طور کی ایف آئی اے طلبی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے پوچھا کہ کیا ایف آئی اے نے اسد طور سے متعلق کوئی تفتیش کی جس پر ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں اس عدالت نے منع کر رکھا تھا نوٹس معطل تھا۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے لوگوں کو ہراساں نہیں کر سکتی یہ عدالت تفتیش سے کسی کو بھی نہیں روکتی‘ کیس میچور ہونے سے پہلے لوگوں کو نوٹس جاری کرنے سے ہم روکتے ہیں۔ اسد طور کے خلاف شکایت کنندہ شفا یوسفزئی خود عدالت میں پیش ہوئیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہماری شکایت پر ایف آئی اے نے کارروائی روک رکھی ہے جس پر عدالت عدالت نے کہا کہ ہم نے ان کو آپ کی شکایت پر کارروائی سے نہیں روکا‘ ہم نے کہا بنیادی انکوائری کے بغیر مخالف فریق کو نہ بلائیں۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل، پاکستان بار کونسل سے بھی معاونت طلب کر لی۔ عدالت نے ایف آئی اے کو 20 جون تک جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔