ایل این جی کیس‘ شاہد خاقان ودیگرملزمان نے حاضری لگائی

139

اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر)احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان کی حاضری لگائی گئی۔ نیب گواہ ڈائریکٹر ٹیکنیکل وزارت توانائی عبدالرشید جوکھیو بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
شاہد خاقان کے وکیل ظفر اللہ نے گواہان پرجرح مکمل کی۔ عدالت نے وکلا کو دیگر شریک ملزمان کو آئندہ سماعت پر جرح کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ریفرنس پر سماعت 8جون تک ملتوی کر دی ۔نیب گواہ عبدالرشید جوکھیو نے عدالت کو بتایا کہ ای سی سی کے بعد وفاقی کابینہ بھی فیصلے کی منظوری دیتی ہے بیرسٹر ظفراللہ نے پوچھا کہ اب تک ایل این جی منصوبے کے لیے کتنی رقم جا چکی؟،جولائی 2019ءتک 752ارب روپے منظور ہو چکے تھے، درست ہے کہ ایل این جی ٹرمینل منصوبہ سوئی سدرن اور پبلک کمپنیوں کا تھا، یہ درست ہے کہ ہمارے ہاں آر ایل این جی استعمال ہوتی ہے گیس لاکر پلانٹ پر ری گیسی فکیشن کی جاتی ہے، اسی مناسبت سے جو ٹرمینل لگایا گیا وہ آر ایل این جی کہلاتا ہے، جس پر بیرسٹر ظفراللہ نے پوچھا کہ کیا آپ جانتے ہیں، ای سی سی اراکین کی تعداد کتنی ہوتی ہے؟۔نیب گواہ نے عدالت کو بتایا کہ ان کی تعداد15سے 30 کے درمیان ہوتی ہے، بیرسٹر ظفراللہ نے جرح جاری رکھتے ہوئے پوچھا کہ ایل این جی ٹرمینل کے وقت ای سی سی کا سربراہ کون تھا؟، جس پر گواہ نے بتایا کہ وزیر خزانہ کی سربراہی میں ای سی سی کا اجلاس ہوتا تھا۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان اپنے وکیل کی معاونت کے لیے خود روسٹرم پر آگئے، انہوں نے اپنے وکیل کو تکنیکی نوعیت کے سوالات اٹھانے کا مشورہ دیا۔