اسلام آباد (نمائندہ جسارت) وفاقی دارلحکومت اسلام آباد اب مثالی شہر نہیں رہا، شہر میں سی ڈی اے کی جانب سے بیوٹیشن کا عمل جاری ہے، کئی مقامات پر فٹ پاتھ تعمیر کیے گئے ہیں اور انہیں پینٹ بھی کیا گیا ہے تاہم موٹر سائکل سواروں نے بیشتر مقامات پر نئے تعمیر شددہ فٹ پاتھ توڑ دیے ہیں اور بڑی سڑک پر آنے کے لیے درجنوں غیر قانونی راستے بنا لیے ہیں۔ جسارت کے سروے کے مطابق شہر میں با اثر تجارتی یونین، سی ڈی ا ے اور میونسپل کار پوریشن کے عملے کی ملی بھگت سے تجاوزات بن رہی ہیں۔ مارکیٹوں پتھارے داروں، ریڑھیوں اور ٹھیلے والوں نے سی ڈی اے کے نظام کو درہم برہم کردیا ہے، جہاں اب گندگی بڑھ گئی ہے، شہر میں آوارہ کتے گلی گلی پھر رہے ہیں، مارکیٹوں اور رہائشی سیکٹرز میں تجاوزات کی بھرمار ہو چکی ہے، جس کا جی چاہتا ہے کار پارکنگ بنا لیتا ہے، جس سے راستے تنگ ہو رہے ہیں، امن و امان کی صورت حال اس قدر خراب ہے کہ موبائل فون اور موٹر سائکل تک چھین لیے جاتے ہیں، کچی آبادیوں میں لوگ بڑھتے جارہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، نالوں کے کنارے مکینوں کے پاس لوڈر گاڑیاں ہیں اور گھروں میںجانور پالے ہوئے ہیں، بلیو ایریا سمیت تمام چھوٹی مارکیٹوں کی تعداد 110سے زائد ہے اور ہر ماکیٹ میں تجاوزات کی بھرمار ہے، بلیو ایریا میں بھی تجاوزات بڑھ گئی ہیں، ایک نجی اسپتال نے سڑک یکطرفہ بند کی ہوئی ہے، بیشتر پلازوں کے سامنے گٹر بہہ رہے ہیں، پمز اسپتال کے سامنے پانی کی لائن سے گاڑیاں دھوئی جارہی ہیں،جہاں شہری پینے کے پانی کی کمی کاشکار ہیں،تجاوزات کی وجہ سے شہر کے آب پارہ، میلوڈی مارکیٹ، کراچی کمپنی، پشاور موڑ اور دیگربازاروں کا حسن ہی ختم ہوگیا ہے۔