کراچی (رپورٹ: خالد مخدومی )بحریہ ٹاؤن کے اطراف واقع گوٹھوں کے رہائشی 6جون کو بحریہ ٹاؤن کے سامنے دھرنا دینگے ، ملک ریاض بحریہ ٹاؤن کو 80ہزار ایکڑ پرلے جانا چاہتے ہیںبحریہ ٹاؤن کے نمائندے طلبی کے باوجود 25مئی کو ڈی سی ملیر کے سامنے پیش نہیں ہوئے ، گڈاپ پولیس بحریہ ٹاؤن کے خلاف درج مقدمے میں کسی قسم کی کارروائی نہیں کررہی ۔ ان خیالات کا اظہار بحریہ ٹاؤن کے سیکورٹی اہلکاروں کے تشدد کا نشانہ بنے ا ور بحریہ ٹاؤن کے خلاف درج مقدمے کے مدعی جان شیرجوکھیو نے جسارت سے بات چیت کرتے ہوکیا،جان شیر جوکھیو نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ دھونس،دھمکی اور دبائو کے ذریعے بحریہ ٹاؤن16ہزار سے بڑھ 25ہزارایکڑ تک پھیلا چکی ہے، ملک ریاض بحریہ ٹاؤن کو 80ہزار ایکڑ تک لے جاناچاہتے ہیں،اس مقصد کے لیے وہ اپنا اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے بحریہ ٹاؤن سے متصل تمام دیہاتوں کو سرکاری زمیں قراد دلوانے کی کوشش کررہے ہیں، کچھ زمینوں کو سرکاری زمین بھی قرار دالوچکے ہیں جبکہ باقی کے لیے وہ کوشش کررہے ہیں، جاں شیر جوکھیو کا جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھاکہ بحریہ ٹاؤن کی جانب سے ا س کے شروع میں ان کے کمال خان جوکھیوں گوٹھ پر بھی قبضے کی کوشش کی گئی تھی جس پر مزاحمت کرنے پر ان کے سمیت متعدد افراد کو بحریہ ٹاؤن کی سیکورٹی اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ گولیاں ماری تھیں،واقعہ کا مقدمہ کافی احتجاج کے بعد 9مئی کو درج کیا گیا، گڈاپ پولیس نے مقدمے کے بعد رسمی کارروائی کی اور بحریہ ٹاؤن کے سیکورٹی افسران کے بجائے کچھ چوکیداروں کوگرفتار کیا جنہیں جلد شخصی ضمانت پر چھوڑ دیاگیا۔ ان کا کہنا تھاکہ ہمارے6موبائل فون اب بھی بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کے قبضے میں ہیں۔ جان شیر جوکھیو نے بتایا کہ 25مئی کوڈپٹی کمشنر ملیر نے بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کو منظور شدہ نقشوں سمیت طلب کیا تھاتاہم اس دن بحریہ ٹاؤن کا کوئی نمائندہ ڈی سی کے سامنے پیش نہیںہو ا، اس صورتحال میں بحریہ ٹاؤن کی اطراف میں واقع دیہاتوں کے مکینوں نے 6جون سے بحریہ ٹاؤن کے مرکزی دروازے کے سامنے دھرنا دینے کا فیصلہ کیا جواس وقت تک جاری رہے گا جب تک آئندہ کسی دیہات پر قبضے کی کوشش نہ کرنے کی یقین دہائی نہیں کرائی جاتی