لاہور (نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ افغانستان کی فضائی نگرانی کے لیے امریکی فورسز کو فضائی حدود اور ائر بیس کے استعمال کے امریکی دعوے نے حکومت کو مکمل طور پر مشکوک اور بے نقاب کردیاہے ۔ افغان عوام کی فتح کے تاریخ ساز موڑ پر عمران خان حکومت کا سرنڈر فوجی آمر جنرل پرویز مشرف سے بھی بدتر ہے ۔ حکومت نے پارلیمنٹ کو مفلوج کردیاہے ۔ قانون سازی آرڈی نینس اور حساس ترین قومی پالیسی محلاتی سازشوں اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کی تابعداری اور غلامی کی بنیاد پر ہے ۔ جمہوری حکومتیں بھی فوجی آمریتوں کی طرح ملک اور عوام کو اپنا غلام ہی جانتی ہیں ۔ کشمیر ، افغانستان اور فلسطین ایشوز پر حکومت اپنا اعتماد کھو چکی ہے ۔ قومی متفقہ پالیسی سازی کے لیے حکومت اپوزیشن قومی قیادت اور ریاستی ادارے ایک پیج پر آئیں وگرنہ حکومتی نااہلی ناکامی ناتجربہ کاری قومی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک بن گئی ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ ملک سیاسی ، اقتصادی ، بدانتظامی کے بحرانوں کا شکار ہے ۔ کرپٹ مافیا طاقت ور ہوگیا ہے ۔ چینی ،آٹا ، تیل سرکاری چھتری تلے اختیارات کے غلط استعمال سے زمینوں کے اسکینڈل سے عوام کی جیبوں اور قومی خزانے پر اربوں کھربوں روپے کا مسلسل ڈاکا مارا جارہاہے ۔ حکومت صرف تقریریں کر رہی ہے ۔ عوام لٹ رہے ہیں ۔ کرپٹ مافیا منہ زور اور عوام کے لیے وبال جان بن گیاہے ۔ غربت ، بے روزگاری ، لاقانونیت اور سرکاری محکموں میں رشوت کے ڈبل ریٹ نے عوام کو بند گلی میں دھکیل دیاہے اور قومی محاذ پر کشمیر ، افغانستان اور فلسطین پر سودے بازی ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اپنے ہمسایہ ملک افغانستان کے مقابلے میں اگر پاکستان امریکا کی ڈکٹیشن کے سامنے سرنڈر کر سکتاہے تو ایسی حکومت سے عوام کی جان مال عزت بھی محفوظ نہیں ہے ۔ کرپٹ مافیا اور عالمی اسٹیبلشمنٹ سے ملک و ملت کو نجات دلانے کے لیے قومی قیادت میں قومی ڈائیلاگ ناگزیر ہے۔