لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ کے قریب تحصیل باقرانی کے علاقے پیر کبیر شاہ میں جھونپڑیوں کو اچانک آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں 10 سے زائد جھونپڑیاں اور ان میں موجود اناج، نقدی، کپڑے سمیت دیگر قیمتی سامان جل کر خاکستر ہوگئے۔ اطلاع کے باوجود فائر بریگیڈ عملہ وقت پر پہنچ نہ سکا جبکہ علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ پر قابو پالیا، آگ کے بعد متاثرین آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ اس موقع پر متاثرین نور احمد بروہی، صدیق بروہی، علی حسن شر، ابراہیم جتوئی و دیگر کا کہنا تھا کہ ہم برسوں سے جھونپڑیاں بناکر یہاں رہائش پذیر ہیں، 10 جھونپڑیوں کو اچانک آگ لگنے کے باعث 10 لاکھ روپے سے زائد کا اناج، نقدی، کپڑے سمیت دیگر قیمتی سامان جل کر خاکستر ہوگیا ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ و مخیر حضرات سے اپیل کی کہ ہونے والے نقصان کا ازالہ کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔ لاڑکانہ پولیس نے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائیاں کرتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ بقاپور پولیس نے اوٹھا چوک سے ڈکیتیوں اور چوریوں کے مقدمات میں ملوث اور اشتہاری دو اشتہاری ملزمان ثناء اللہ جیہو اور علی عرف علی ڈنو کھوکھر کو، رتوڈیرو پولیس نے گھوٹا لاڑو سے جرائم کے ارادے سے کھڑے ملزمان سے مقابلہ کرکے ملزم حبدار جلبانی کو ٹی ٹی پستول اور گولیوں سمیت گرفتار کرلیا جبکہ دو ملزمان فرار ہوگئے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کیخلاف ایسے مقدمات درج کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔ تحصیل باقرانی کے گاؤں خیرالدین جتوئی میں 22 سالہ نوجوان امام علی جتوئی نے معمولی بات پر ناراض ہوکر زہریلی دوا پی کر خودکشی کی کوشش کی، جسے گھر والوں کی جانب سے بے ہوشی کی حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔ اس موقع پر خودکشی کی کوشش کرنے والے نوجوان کے ورثاء کا کہنا تھا کہ نوجوان امام علی جتوئی کو والدین کی جانب سے روزگار کے لیے کہا، جس پر انہوں نے ناراض ہوکر زہریلی دوا پی کر خودکشی کی کوشش کی، جسے بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ لاڑکانہ کے قریب گاؤں حیسب چانڈیو کے رہائشی ریٹائرڈ پولیس اہلکار غلام نبی ٹگڑ نے زرعی زمین پر مبینہ قبضے اور بااثر رشتہ داروں کیخلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ اس موقع پر انہوں نے الزام عائد کیا کہ بااثر بھتیجوں امداد ٹگڑ، پولیس ہیڈ کانسٹیبل سردار ٹگڑ، بھائی علی گوہر، گل حسن، چچا زاد بھائی میر خان ٹگڑ و دیگر نے میری 3 جریب زرعی زمین پر قبضہ کرکے قتل اور جھوٹے مقدمات درج کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں جو زیادتی ہے۔ انہوں نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی لاڑکانہ سے اپیل کی کہ بااثر افراد کیخلاف کارروائی کرکے زرعی زمین سے قبضہ ختم کروایا جائے۔