نوابشاہ (سٹی رپورٹر) نوابشاہ میں لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو، کاروباری سرگرمیاں لاک ڈائون کے دوران ٹھپ ہو کر رہ گئیں، شہر کے بڑے پیمانے پر ٹرانسفارمر اوور لوڈ ہونے کے بعد جل گئے، مختلف علاقوں میں ہونے والی بجلی چوری پر قابو نہ پایا جاسکا، حیسکو چیف کو برطرف کردیا گیا۔ دوسری جانب سرکاری اور نجی دفاتر میں دفتری امور بھی ٹھپ ہوگئے۔ نوابشاہ میں بجلی کا بحران سنگین ہوگیا ہے، روزانہ 10 سے 12 گھنٹے بجلی کی بندش معمول بن چکی ہے، جس کے باعث کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی ہیں۔ شہر کی تجارتی، مذہبی، سیاسی جماعتوں کی جانب سے مکمل طور پر خاموشی بھی سوالیہ نشان بن کر ابھری ہے۔ اطلاعات کے مطابق بڑے پیمانے پر بجلی چوری کی شکایت بھی سامنے آئی ہیں، اوور لوڈ ہونے کی وجہ سے متعدد علاقوں کے ٹرانسفارمر پھٹ گئے۔ حیسکو چیف یعقوب شیخ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور ریحان حامد نئے حیسکو چیف تعینات ہوگئے ہیں جبکہ دیگر افسران کے بھی جلد تبادلوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ کچھ روز قبل نیپرا کی جانب سے حیسکو میں بے تحاشہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور افسران کے تبادلوں کے اعلان کے بعد حیسکو میں افسران کو عہدوں سے سبکدوش کرنا شروع کردیا گیا ہے، جس کے تحت سب سے پہلے حیسکو میں سب سے بڑا عہدہ رکھنے والے حیسکو چیف یعقوب شیخ کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے ریحان حامد کو نیا حیسکو چیف تعینات کردیا گیا ہے۔ وزارتِ پاور ڈویژن کے ذرائع مطابق حیسکو چیف کے بعد نچلے عہدوں تک موجود افسران (اے سی، ایکسئین، ایس ڈی اوز) سمیت دیگر ملازمین کے بھی بڑے پیمانے پر آئندہ کچھ روز میں تبادلے کا امکان ہے۔