کوئٹہ (نمائندہ جسارت) واسا کے مزدوروں و ملازمین نے چھٹیوں کے ایام میں کام کا اوور ٹائم اور دیگر مراعات کی عدم ادائیگی پر ہفتہ اور اتوار کی عام تعطیل پر دیگر ملازمین کی طرح چھٹی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ بلوچستان حکومت، محکمہ فنانس اور واسا حکام سے عید و دیگر سرکاری عام تعطیلات میں چھٹی کے روز کام کا معاوضہ اوور ٹائم دینے کا مطالبہ اپنے جائز حق کے حصول کیلیے پر امن احتجاج اور جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ۔ واسا ایمپلائز یونین کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت یونین صدر حاجی بشیر احمد کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں محکمہ کے تمام سپروائزروں اور دیگر یونین عہدیداروں نے کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس کا ایجنڈا یونین جنرل سیکرٹری عارف خان نچاری نے پیش کیا۔ اجلاس میں کوئٹہ شہر اور نواحی علاقوں میں پانی کی ترسیل جاری رکھنے والے واسا کے مزدوروں اور ٹیوب ویل عملے کے اوور ٹائم اور دیگر مراعات کی بندش کو معاشی استحصال قرار دیا گیا اور اس حوالے سے سیکرٹری فنانس کی مزدور دشمن پالیسیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اجلاس میں اس حوالے سے محکمہ واسا کے حکام کی چشم پوشی سے پیدا ہونے والی صورتحال سے واسا کے تمام ملازمین سراپا احتجاج ہیں مگر محکمہ کے حکام نے اپنے ادارے کے مزدوروں اور درجہ چہارم ملازمین کے جائز مطالبہ کے حل کیلیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا، جس سے ملازمین کی تشویش میں مزید اضافہ ہوا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مزدور ہفتہ اور اتوار کی چھٹی کے روز دیگر سرکاری ملازمین کی طرح چھٹی کریں گے اور اورر ٹائم کی عدم ادائیگی پر ان ایام میں پانی کی سپلائی معطل رکھی جائے گی جس کی تمام تر ذمے داری محکمہ واسا کی نااہل انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔ اجلاس میں محکمہ واسا کے ملازمین کو درپیش دیگر مسائل پر تفصیلی بحث کی گئی اور یونین عہدیداروں اور اجلاس میں شریک سینئر ملازمین سے تجاویز طلب کی گئیں۔ اجلاس میں بحث مباحثے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ واسا کے مزدور اور ملازمین اپنے جائز مطالبے اوور ٹائم کے حصول اور دیگر مسائل کے حل کیلیے احتجاجی ریلی اور پر امن مظاہرے کی تیاری کریں تاکہ حکومت محکمہ فنانس اور واسا انتظامیہ سے مسائل اور مطالبات منوانے کے لیے ایدھی چوک پر پر امن دھرنا دیا جائے گا۔