فلسطین مارچ میں لاکھوں افراد کی شرکت،مشترکہ اسلامی فوج فلسطین میں داخل کی جائے،سراج الحق

1056
کراچی: عظیم الشان فلسطین مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق خطاب کررہے ہیں‘ نائب امرا اسداللہ بھٹو‘ معراج الہدیٰ صدیقی‘ امیر سندھ محمد حسین محنتی‘ امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ‘ اسامہ رضی ودیگر بھی موجود ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے تحت اسرائیل کی دہشت گردی وجارحیت ،مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی وغزہ پر بمباری، سیکڑوں فلسطینیوں کی شہادت کے خلاف اوراہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار کو شاہراہ فیصل پر عظیم الشان اور تاریخی ’’فلسطین مارچ ‘‘ کا انعقاد کیاگیا ،مرد وخواتین سمیت اہل کراچی نے لاکھوں کی تعداد میں مارچ میں شریک ہوکر فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیل کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاکہ آج عظیم الشان اورتاریخی ’’فلسطین مارچ‘‘ کے لاکھوں شرکاء کا مطالبہ ہے کہ عالم اسلام کے وہ ممالک جنہوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے وہ اپنا فیصلہ فوری واپس لیں ،غزہ کی بحالی کے لیے عالمی فنڈ قائم کیا جائے ۔ عالم اسلام کے تمام ممالک مل کر ایک مشترکہ فوج قبلہ اول کی حفاظت کے لیے فلسطین میں داخل کریں کیونکہ جب بھارت کی افواج سری نگر میں داخل ہوسکتی ہیں اور اسرائیلی فوج مسجد اقصیٰ میں داخل ہوسکتی ہیں تو مسلم ممالک کی افواج فلسطین میں قبلہ اول کی حفاظت کے لیے کیوں داخل نہیں ہوسکتیں، اگر آج ملک میں کوئی غیرت مند حکمران ہوتا تو اسرائیل اور بھارت کے خلاف دوٹو ک اور جرات مندانہ قف اختیارکرتے ہوئے ناجائز ریاست اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا واضح اعلان کرتا ، حکومت بھارت سے خفیہ مذاکرات کررہی ہے ،اگر حکمرانوں نے کشمیر پر کوئی سودا بازی کی تو اسلام آباد میں ان کا گھیراؤ کریں گے ۔ہم عہد کرتے ہیں کہ جب تک زندہ ہیں قبلہ اول مسجد اقصیٰ اور پاکستان کی شہ رگ کشمیرکی آزادی کی جنگ جاری رکھیں گے، 30 مئی کو پشاور میں عظیم الشان ’’القدس ملین مارچ‘‘ منعقد کیا جائے گا۔مارچ سے امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی ،امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی ، اقلیتی برادری کے رہنما یونس سوہن ایڈووکیٹ ،شیعہ علماء کونسل کے علامہ غلام محمد کراروی ،مجلس وحدت المسلمین کے علامہ صادق جعفری، کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی ایڈووکیٹ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔سراج الحق نے کہاکہ آج کا مارچ جہاد اور جدوجہد کا مارچ ہے ،فلسطین ،کشمیر کی آزادی کا مارچ ہے ،ہم فلسطینی قیادت کو پیغام دے رہے ہیں کہ ان کے شہدا ء ہمارے شہدا ء ہیں اور ان کے شہداء کے خون کا بدلہ لیں گے ،کیا ہی اچھا ہوتا کہ ہمارے حکمران بھی ہمارے ساتھ شریک ہوتے ،ہم نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے رابطہ کیا اور کہاکہ عالم اسلام کے ملکوں کا اجلاس بلایا جائے، اوآئی سی کی سطح پر اورعالمی سطح پر امت کے اتحاد کا پیغام دیں اور اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کریں ۔اوآئی سی نے جو قرارداد مذمت پاس کی ہے اس سے فلسطین آزاد نہیں ہوسکتا۔مذمتی قراردادیں اور بیانات سے نہیں جہاد کا راستہ اختیار کرنے سے فلسطین اورکشمیر آزاد ہوگا۔فتح و نصرت اور سرخ روئی صرف جہاد کے راستے سے ہی حاصل ہوسکتی ہے ، اسرائیل سے لڑائی صرف عربوں نہیں پورے عالم اسلام کی لڑائی ہے اور ہم اس میں شریک رہیں گے ،امریکا ،برطانیہ سے امن کی بھیک مانگنا بے غیرتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج عظیم الشان لبیک یا اقصیٰ مارچ میں کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ان کی پوری ٹیم اور کراچی کے نوجوان ،بزرگوں ، بہنوں اور بیٹیوں کو اور پورے اہل کراچی کو خراج تحسین پیش کرتاہوں ۔ نبی کریم ؐ نے مسجد اقصیٰ کی بڑی فضیلت بیان کی ہے، یہ ہمارے ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے ۔پوری امت مسجد اقصیٰ قبلہ اول کی بے حرمتی کسی صورت قبول نہیں کرسکتی ۔آج کے مارچ سے عالمی سطح پر ایک مثبت پیغام گیاہے ،آج دنیا بھر میں اورپوری امت القدس کی آزادی تک یہودیوں سے جنگ جاری رکھنے کا اعلان کرتی ہے، ہم نے اسرائیل کی بمباری کے دوران فلسطین کے خالد مشعل اور اسماعیل ہنیہ رابطہ کیا ان کے جذبوں اور حوصلوں کو بلند پایا ۔نوجوان ، بچے ، بزرگ خواتین جہاد میں مصروف ہیں وہاں مائیں اپنے بیٹوں کو جہاد کے لیے تیار کرتی ہیں ،اسرائیل ان کوکبھی بھی شکست نہیں دے سکتا ،اسرائیل فوج نے نماز کے دوران مسجد اقصیٰ پر حملہ کیا ،لوگوں پر تشدد کیا ،سیکڑوں کو شہید کیا گیالیکن ان کے حوصلوں اور جذبوں کو سرد نہیں کرسکتی ،فلسطینی مسلمان بے سروسامانی کے عالم میں قبلہ اول کے تحفظ کی جنگ لڑرہے ہیں ،ان کے اندر جذبہ جہاد موجود ہے اور اس جذبے کو کوئی ایٹم بم بھی شکست نہیں دے سکتا۔انہوں نے کہاکہ اوآئی سی کے اجلاس میں ان ممالک کو جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلق استوار کیے ہیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں مگر افسوس ایسا نہیں ہوا ،اسرائیل پورے خطے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اور اپنے عظیم اسرائیل کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانا چاہتا ہے ۔ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کے حکمرانوں نے کشمیر بھارت کے حوالے کردیا،اب اس حکومت سے کیا توقع کی جاسکتی ہے ،حکومت نے بھارت کے ساتھ خفیہ مذاکرات شروع کیے ہوئے ہیں اور کشمیر کے مسئلے کو پس پشت ڈالنا چاہتی ہے بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو قبول نہیں کیا جائے گا ،ایسے کسی مذاکرات کو جس میں کشمیری شریک نہ ہوں کسی صورت تسلیم نہیں کیے جائیں گے ،کسی صورت میں مقبوضہ کشمیر سے دستبردار نہیں ہوں گے ۔سراج الحق نے کہاکہ ہمارے حکمرانوں کو اہل فلسطین کی جدوجہد سے سبق حاصل کرنا چاہیے ،بیت المقدس ایک روزضرور اسرائیل سے آزاد ہوگا اور اسرائیل قبرستان بنے گا۔محمد حسین محنتی نے کہاکہ قرآن کا حکم ہے کہ مسلمانوں کو جہاد اور قتال کے لیے تیا رکیا جائے ، آج فلسطین میں جو ظلم ہورہا ہے وہ تاریخ کا بدترین ظلم ہے ،عالمی طاقتیں اور سامراجی قوتیں امریکا کی سرپرستی میں اسرائیل کی حمایت کررہی ہیں لیکن حماس کے مجاہدین اور فلسطینی عوام جذبہ جہاد اور شوق شہادت سے سرشار ہوکر اسرائیل کا مقابلہ کررہے ہیں وہ اسرائیل کی غلامی اور قبضے کو قبول کرنے پر تیار نہیں ہیں ،آج اہل کراچی نے بھی ثابت کردیا ہے کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو جہاد کے لیے فلسطین جانے کے لیے بھی تیار ہیں ،عالم اسلام کے وہ حکمران جو اسرائیل سے دوستی کررہے ہیں وہ امت کے مفادات کے خلاف اقدامات کررہے ہیں ۔ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ آج کا عظیم الشان اور تاریخی فلسطین مارچ اتحاد امت کا بھرپور مظہر ثابت ہوا اور اہل کراچی کی جوق در جوق شرکت پر وسیع اور طویل شاہراہ بھی تنگ پڑگئی، اہل کراچی نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ یہ عالم اسلام امت مسلمہ کے ساتھ ہے اور اس کا دل پوری امت کے ساتھ دھڑکتے ہیں ۔یونس سوہن ایڈووکیٹ نے کہاکہ آج ہم ملک کی پوری اقلیتی برادری کی طرف سے فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں ،بیت المقدس مسیحی برادری کے لیے قابل احترام ہے ، مسجد اقصیٰ پر جب بم برسائے تو ہمارے دل بھی خون کے آنسو روئے ،ہم موم بتی چلانے والے نہیں بلکہ خون کے چراغ چلانے والے لوگ ہیں اور فلسطینی مسلمانوں کی جدوجہد میں ان کی ہر ممکن مدد اور حمایت کریں گے۔ نعیم قریشی ایڈووکیٹ نے کہاکہ میں سراج الحق اور حافظ نعیم الرحمن کا شکر گزار ہوں انہوں نے اس اہم ایشو پر امت کی ترجمانی کا حق اور فرض ادا کیا ۔ اسرائیل کی جانب سے قبلہ اول پر حملہ پوری امت پر حملہ ہے ،آج ہم وکلا برادری کی طرف سے اعلان کرتے ہیں ،آزادی قبلہ اول کی جدوجہد میں وکلا بھی ساتھ ہیں ،ہم آج یہ بھی اعلان کرتے ہیں کہ ہم فلسطین کی طرح کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ ہیں ۔شیعہ علما ء کونسل سندھ کے رہنما غلام محمد کراروی نے کہ ہم آج لاکھوں افراد کے اجتماع کو گواہ بنا کر اعلان کرتے ہیں کہ اہل فلسطین خود کو تنہا نہ سمجھیں ،پوری امت ان کے ساتھ ہے اور اہل فلسطین حق پر ہیں اور فتح ہمیشہ حق کو ہی نصیب ہوئی ہے ۔وحدت المسلمین کے رہنما علامہ صادق جعفرانی نے کہاکہ ہم اپنی پوری قیادت کی طرف سے اہل فلسطین کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں جو کوئی بھی یہ جدوجہد کرے گا ہم ان کا ساتھ دیں گے ، نہتے فلسطین آج جس طرح اسرائیل کی جارحیت اور دہشت گردی کی کا مقابلہ کررہے ہیں وہ دن دور نہیں کہ ہم سب مل کر مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کریں گے ،قبلہ اول اسرائیل کی دپشت گردی اور قبضے سے ضرور نجات حاصل کرے گا۔