کراچی: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ فلسطین مذمتی قرارداد سے نہیں جہاد سے آزاد ہوگا، امت میں اسلحے کی کمی نہیں صرف مسلم حکمرانوں میں غیرت کی کمی ہے، مسلمانوں کو اپنی فوج تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔
جماعت اسلامی کے تحت اسرائیل کی دہشت گردی وجارحیت، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی وغزہ پر بمباری سینکڑوں فلسطینیوں کی شہادت کے خلاف اور اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے شاہراہ فیصل پر ایک عظیم الشان اور تاریخی ”فلسطین مارچ“ کا انعقاد کیا گیا، جس میں مرد و خواتین سمیت اہل کراچی نے لاکھوں کی تعداد میں مارچ میں شریک ہوکر فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیل کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ آج کراچی کے عوام نے سڑکوں پر نکل کر ثابت کردیا کہ ان کے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، مردوں سمیت خواتین اور بچوں نے جس جذبے کا اظہار کیا ہے وہ قابل قدر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ زندہ ہے، استنبول، جکارتا، کابل، بغداد، مراکش اور تیونس سمیت پوری دنیا کے مسلمان بیدار ہیں، امت کے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، مگر مسلم حکمران امریکا کے غلام بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج عظیم الشان اورتاریخی ”فلسطین مارچ“ کے لاکھوں شرکاء کا مطالبہ ہے کہ عالم اسلام کے وہ ممالک جنھوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے وہ اپنا فیصلہ واپس لیں،غزہ کی بحالی کے لیے عالمی فنڈ قائم کیا جائے۔ عالم اسلام کے تمام ممالک مل کر ایک مشترکہ فوج قبلہ اول کی حفاظت کے لیے فلسطین میں داخل کریں کیونکہ جب بھارت کی افواج سری نگر میں داخل ہوسکتی ہیں اور اسرائیلی فوج مسجد اقصیٰ میں داخل ہوسکتی ہیں تو مسلم ممالک کی افواج فلسطین میں قبلہ اول کی حفاظت کے لیے کیوں داخل نہیں ہوسکتیں، اگر آج ملک میں کوئی غیرت مند حکمران ہوتا تو اسرائیل اور بھارت کے خلاف دوٹو ک اور جرات مندانہ قف اختیارکرتے ہوئے ناجائز ریاست اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا واضح اعلان کرتا، حکومت بھارت سے خفیہ مذاکرات کررہی ہے،اگر حکمرانوں نے کشمیر پر کوئی سودا بازی کی تو اسلام آباد میں ان کا گھیراؤ کریں گے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ آج کا مارچ جہاد اور جدوجہد کا مارچ ہے،فلسطین،کشمیر کی آزادی کا مارچ ہے،ہم فلسطینی قیادت کو پیغام دے رہے ہیں کہ ان کے شہدا ء ہمارے شہدا ء ہیں اور ان کے شہداء کے خون کا بدلہ لیں گے،کیا ہی اچھا ہوتا کہ ہمارے حکمران بھی ہمارے ساتھ شریک ہوتے،ہم نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے رابطہ کیا اور کہاکہ عالم اسلام کے ملکوں کا اجلاس بلایا جائے OIC کی سطح پر اورعالمی سطح پر امت کے اتحاد کا پیغام دیں اور اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کریں، OIC نے جو قرارداد مذمت پاس کی ہے اس سے فلسطین آزاد نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ مذمتی قراردادیں اور بیانات سے نہیں جہاد کا راستہ اختیار کرنے سے فلسطین اور قبلہ اول آزاد ہوگا، فتح و نصرت اور سرخ روئی صرف جہاد کے راستے سے ہی حاصل ہوسکتی ہے۔ اسرائیل سے لڑائی صرف عربوں سے نہیں پورے عالم اسلام کی لڑائی ہے اور ہم اس میں شریک رہیں گے، امریکہ برطانیہ سے امن کی بھیک مانگنا بے غیرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج عظیم الشان لبیک یا اقصیٰ مارچ میں کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ان کی پوری ٹیم اور کراچی کے نوجوان، بزرگوں، بہنوں اور بیٹیوں کو اور پورے اہل کراچی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ نبی کریم ؐ نے مسجد اقصیٰ کی بڑی فضیلت بیان کی ہے یہ ہمارے ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے۔ پوری امت مسجد اقصیٰ قبلہ اول کی بے حرمتی کسی صورت قبول نہیں کرسکتی۔ آج کے مارچ سے عالمی سطح پر ایک مثبت پیغام گیا ہے، آج دنیا بھر میں اورپوری امت القدس سے آزادی تک یہودیوں سے جنگ جاری رکھنے کا اعلان کرتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کی بمباری کے دوران فلسطین کے خالد مشعل اور اسماعیل ہنیہ رابطہ کیا ان کے جذبوں اور حوصلوں کو بلند پایا، نوجوان، بچے، بزرگ خواتین جہاد میں مصروف ہیں وہاں مائیں اپنے بیٹوں کو جہاد کے لیے تیار کرتی ہیں، اسرائیل ان کوکبھی بھی شکست نہیں دے سکتا، اسرائیل فوج نے نماز کے دوران مسجد اقصیٰ پر حملہ کیا، لوگوں پر تشدد کیا سینکڑوں کو شہید کیا گیا، لیکن ان کے حوصلوں اور جذبوں کو سرد نہیں کرسکتی، فلسطینی مسلمان بے سروسامانی کے عالم میں قبلہ اول کے تحفظ کی جنگ لڑرہے ہیں،ان کے اندر جذبہ جہاد موجود ہے اور اس جذبے کو کوئی ایٹم بم بھی شکست نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ OIC کے اجلاس میں ان ممالک کو جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلق استوار کیے ہیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں مگر افسوس ایسا نہیں ہوا۔اسرائیل پورے خطے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اور اپنے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانا چاہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کے حکمرانوں نے کشمیر بھارت کے حوالے کردیا، اب اس حکومت سے کیا توقع کی جاسکتی ہے،حکومت نے انڈیا کے ساتھ خفیہ مذاکرات شروع کیے ہوئے ہیں اور کشمیر کے مسئلے کو پس پشت ڈالنا چاہتی ہے بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو قبول نہیں کیا جائے گا،
سراج الحق نے کہا کہ ایسے کسی مذاکرات کو جس میں کشمیری شریک نہ ہوں کسی صورت تسلیم نہیں کیے جائیں گے، کسی صورت میں مقبوضہ کشمیر سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کو اہل فلسطین کی جدوجہد سے سبق حاصل کرنا چاہیئے۔بیت المقدس ایک رو زضرور اسرائیل سے آزاد ہوگا اور اسرائیل قبرستان بنے گا۔ سراج الحق نے کہا کہ ہم عہد کرتے ہیں کہ جب تک زندہ ہیں قبلہ اول مسجد اقصیٰ اور پاکستان کی شہ رگ کشمیرکی آزادی کی جنگ جاری رکھیں گے، 30 مئی کو پشاور میں عظیم الشان ”القدس ملین مارچ“ منعقد کیا جائے گا۔