چمن میں جے یو آئی کے جلسے کے بعد دھماکا ،7 افراد جاں بحق،14 زخمی

138

کو ئٹہ( نمائندہ جسارت )بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں یکجہتی فلسطین ریلی کے اختتام پر ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد جاں بحق اور14 زخمی ہو گئے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کا نشانہ جمعیت علما اسلام (نظریاتی) کے مرکزی نائب امیر مولانا عبدالقادر لونی تھے جو اس حملے میں محفوظ رہے۔ عبدالقادر لونی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اوراسرائیلی حملے کے خلاف ریلی اور جلسے میں شرکت کے لیے چمن پہنچے تھے۔جمعیت علما اسلام نظریاتی کے مرکزی نائب امیر مولانا عبدالقادر لونی نے بتایا کہ وہ خود حملے میں محفوظ رہے تاہم حملے میں پارٹی کے 6کارکن جاں بحق ہوئے ۔ایس ایچ او چمن مقصو د احمد کے مطابق دھماکاافغان سرحد سے ملحق چمن کے علاقے مرغی بازار کے بوغرہ چوک پر جمعے کی دوپہر کو ہوا جس میں 2 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ ان میں سے ایک گاڑی مولانا عبدالقادر لونی کی تھی۔ریلی اور جلسہ ختم ہوگیا تھا، جس میں 500 کے قریب لوگ شریک تھے۔ مولانا عبدالقادر لونی واپس جا رہے تھے کہ جلسہ گاہ سے 50 فٹ کی دوری پر ان کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا موٹر سائیکل پر نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے کیا گیا‘ 2 سے3 کلو گرام بارودی مواد اور بال بیرنگ استعمال کیا گیا۔ ایس ایچ او کے مطابق مرنے والوں میں پارٹی کارکن اور راہ گیر شامل ہیں۔جے یو آئی نظریاتی چمن کے جنرل سیکرٹری عبدالولی سالار نے بتایا کہ جب مولانا عبدالقادر لونی کی گاڑی پہنچی تودھماکا ہوگیا۔دھماکے میں زخمی ہونے والے افرا د کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں سے 4 شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹر اختر محمد نے تصدیق کی کہ ایک اور زخمی کوئٹہ منتقلی کے دوران راستے میں دم توڑ گیا جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 7 ہوگئی۔ چمن پولیس کی جانب سے 2 روز قبل موٹر سائیکل بم دھماکے کے خدشے کے پیش نظر تمام دکان داروں کو ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ وہ اپنی دکانوں کے باہر پارک کی گئی مشکوک موٹر سائیکلوں پر نظر رکھیں۔تاہم ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ طارق جاوید مینگل کا کہنا ہے کہ افغانستان کی سرحد کے قریب ہونے کی وجہ سے چمن میں ہمیشہ سیکورٹی ہائی الرٹ رہتی ہے۔جے یو آئی نظریاتی کے نائب امیر عبدالقادر لونی کا کہنا تھاکہ انہیں افغانستان میں موجود بھارتی اور اسرائیلی نواز دہشت گرد گروہوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہو نے کے باوجود سیکورٹی کے مناسب انتظامات نہیں کیے گئے ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور صوبائی وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو نے بم حملے کی مذمت اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔