لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ چانڈکا اسپتال میں آکسیجن نہ ملنے پر سینئر صحافی کی والدہ جاں بحق، سینئر صحافی نے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کردی، ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر کی جانب سے غفلت کا اعتراف، وائس چانسلر جامعہ بے نظیر بھٹو نے نوٹس لیتے ہوئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ لاڑکانہ چانڈکا اسپتال میں انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث نجی ٹی وی چینل کے سینئر صحافی حنیف سہاگ کی والدہ بیبل خاتون سہاگ دم توڑ گئیں۔ اطلاع پر لاڑکانہ پریس کلب کے صحافی، فوٹو گرافر اور کیمرہ مین نے پہنچ کر تفصیلات معلوم کیں اور سینئر صحافی سے واقعے پر دکھ کا اظہار کیا۔ اس موقع پر سینئر صحافی حنیف سہاگ کا کہنا تھا کہ والدہ کا انتقال متعلقہ وارڈ میں آکسیجن کی فراہمی معطل ہونے پر ہوا۔ والدہ کو آکسیجن فراہمی بند ہونے کی اطلاع ڈیوٹی ڈاکٹرز سمیت متعلقہ عملے کو دی کسی نے بروقت مدد نہیں کی۔ 20 منٹ تک بھاگ دوڑ کی لیکن آکسیجن سپلائی بروقت نہ ملنے کے باعث والدہ موقع پر جاں بحق ہوگئیں۔ دوسری جانب ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر کا آکسیجن فراہمی معطل ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ مریضہ کی حالت تشویشناک تھی اور آکسیجن پر منحصر تھیں، آکسیجن سلنڈر سے گیس ختم ہونے کے باعث 5 منٹ تک مریضہ کی آکسیجن سپلائی معطل رہی۔ ڈیوٹی ڈاکٹرز کی جانب سے مریضہ کی رپورٹ میں موت کی وجہ آکسیجن سپلائی بند ہونے کے باعث دل کا دورہ پڑنا بتائی گئی۔ واقعہ کا مقدمہ متعلقہ افراد کیخلاف درج کیا جائے۔ دوسری جانب واقعے کی شفاف انکوائری کی جائے گی۔ ایس ایس پی لاڑکانہ عمران قریشی اور ڈپٹی کمشنر طارق منظور کی جانب سے بھی یقین دہانی کروائی گئی۔ دوسری جانب وائس چانسلر جامع بینظیر بھٹو پروفیسر انیلا عطاالرحمن نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ لاڑکانہ کو انکوائری کمیٹی تشکیل کرنے کی ہدایات کیں۔