اوآئی سی ممالک ظلم کیخلاف مضبوط اور مشترکہ موقف اپنائیں،سراج الحق

386

لاہور( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں مسلم خون ارزاں ہوگیا، فلسطین نوحہ کناں ہے، کشمیری مائیں، بہنیں 7 دہائیوں سے ظالموں کا جبر سہ رہی ہیں۔ روہنگیا میں مسلمانوں کی جینوسائیڈ کی گئی، افغانستان، عراق، یمن، شام میں مسلمان آپس میں ہی دست و گریبان ہیں۔ خدارا او آئی سی کے 57اسلامی ممالک ہوش کے ناخن لیں۔ وقت کی نزاکت کو سمجھیں اور ظلم کے خلاف مضبوط اور مشترکہ موقف اپنائیں۔ ترکی، سعودی عرب، ایران، ملائشیا، پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کے حکمرانوں پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ امت کا سہارا بنیں۔ مسلمانوں کو جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ اتحاد ہے۔ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے جب کہ ملائشیا، ترکی مضبوط معیشت کے مالک، عرب ممالک اور ایران تیل کی دولت سے مالا مال ہیں جس چیز کی کمی ہے وہ مشترکہ جاندار موقف ہے۔ زبانی جمع خرچ اور مذمتی قرادادوں کا وقت گزر گیا۔ مغربی ممالک اور انڈیا کھل کر اسرائیلی جارحیت کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اقوام متحدہ خاموش ہے۔ غزہ میں بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ دنیا بھر کے مسلمان ایک ہو جائیں تو تمام مسائل دنوں میں حل ہوجائیں گے۔ پاکستان میں اپوزیشن کی بڑی جماعتیں اور حکومت اس وقت بھی سیاست سیاست کھیل رہی ہیں۔ پاکستانی قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ملک پر مسلط حکمران طبقہ کو اچھی طرح پہچان لے۔ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے ظالموں سے جلد نجات ملے گی اور پاکستان میں حقیقی قیادت آئے گی۔ صالح لوگ اقتدار میں آگئے تو ناصرف ملک بلکہ امت کے مسائل حل ہوجائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق بدھ کی شام کو اپنے آبائی علاقہ دیر پائن سے لاہور پہنچے ہیں۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور ملک بھر میں اراکین اور کارکنان کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اعلان کی گئی ریلیوں کے انتظامات کی بھرپور تیاری کریں اور گھر گھر اور گلی گلی پیغام پہنچائیں کہ ظالموں کے خلاف بھرپور آواز بلند کرنے کے لیے اسلام آباد، کراچی، پشاور اور دیگر شہروں میں ترتیب دیے گئے جلوسوں میں اپنی شرکت یقینی بنائیں۔ فلسطین ریلیف فنڈ میں زیادہ سے زیادہ عطیات دیے جائیں تاکہ دو ہفتوں سے محصور غزہ کے لاکھوں بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو مدد دستیاب ہو سکے اور انہیں یہ احساس ہو کہ پاکستانی قوم دکھ اور مصیبت کے اس تلخ وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک غزہ تک امدادی اشیاء کی فراہمی ممکن بنانے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیں۔ غزہ اس وقت کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے اس امر پر انتہائی دکھ کا اظہار کیا کہ امریکا اور مغربی ممالک یہ جانتے ہوئے بھی کہ فلسطینیوں کے ہاتھوں میں غلیل ہے اور اسرائیل کے پاس جدید مہلک ہتھیار ،سیز فائرکے مشورے دے رہے ہیں۔ ان نام نہاد مغربی ممالک اور انسانی حقوق کے چمپیئنز کو شرم نہیں آتی۔ مغرب کا کردار امت مسلمہ کے زخموں پر نمک چھڑکنے اور تماشا دیکھنے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ تمام تر ظلم و ستم کے باوجود امت مسلمہ کو کامرانی و کامیابی نصیب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور دنیابھر کے مسلمان قرآن وسنت سے اپنے ناطے کومضبوط کریں۔ اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت سے ظلم کی سیاہ رات جلد چھٹ جائے گی۔ باطل کو مٹنا ہے اور حق کو غالب آنا ہے۔ فلسطین اور کشمیر پر آزادی کا سورج جلد طلوع ہوگا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کا یقین کامل ہے کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل اسلامی نظام کے قیام میں ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے قیام اور سودی معیشت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کررہی ہے جو اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلد رنگ لائیں گی۔