شیریں مزاری کانفیسہ شاہ پر جرنلسٹ پروٹیکشن بل کی نقل کاالزام

104

اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیرشیریں مزاری نے نفیسہ شاہ پر حکومت کے جرنلسٹ پروٹیکشن بل کی نقل مارنے کا الزام عاید کردیا۔ منگل کو اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصرکی زیرصدارت ہوا۔ پیپلزپارٹی رکن نفیسہ شاہ نے جرنلسٹ پروٹیکشن بل کی تحریک ایوان میں پیش کی تو شیریں مزاری نے کہا کہ حکومتی بل کو نفیسہ شاہ پیش کر رہی ہیں،حکومتی بل اور پیپلزپارٹی رکن کے بل میں ایک لفظ کا فرق بھی نہیں‘ اپوزیشن حکومتی بل کی نقل کر کے لے آئی ہے‘ بل کے حوالے سے صحافیوں کے ساتھ ڈیڑھ سال مشاورت کی گئی۔اس موقع پر نفیسہ شاہ نے کہا کہ میں شیریں مزاری کے ریمارکس کی مذمت کرتی ہوں‘ مجھ پر الزام لگانے سے پہلے اپنے ڈرافٹس مین سے پوچھیں‘ میرا پیش کیا گیا بل 2012 ء سے گھوم رہا ہے ۔اس پر شیری مزاری اپنی سیٹ پر کھڑی ہوگئیں اور کہا کہ نفیسہ شاہ جھوٹ بول رہی ہیں ۔اس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ چیک کر لیتے ہیں شیری مزاری کا بل اور یہ بل ایک ہیں یا الگ الگ ہیں جس کے بعد سارا مسئلہ حل ہو جائے گا۔اجلاس میں پاکستان سائیکالوجیکل کونسل کے قیام کے حوالے سے بل 2019ء اور انسانی اعضاو عضلات کی پیوندکاری (ترمیمی) بل 2020ء منظور کرلیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے اقلیتی رکن کھیل داس کوہستانی نے شراب کے بارے میں بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 37 میں ترمیم کی جائے‘ شراب کا کاروبار کرنا ہے تو اسے ہندو مت اور دوسرے مذاہب سے نہ جوڑا جائے‘آئین میں ترمیم کی جائے ۔بوڑھے والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود بل 2020ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ۔