اسلام آباداستنبول( نمائندہ جسارت،خبر ایجنسیاں )وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی دنیا کو قائل کرنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے بمباری کو فوری طور پر روکا جائے، فلسطین کی صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔منگل کو ترکی میں فلسطین کی صورتحال اور سفارتی کاوشوں کے حوالے سے اہم بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کی حکمت عملی واضح ہے،پاکستان اور ترکی دنیا کو قائل کرنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے بمباری کو فوری طور پر روکا جائے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسرائیل بمباری کررہا ہے، یہ انسانی حقوق اور چوتھے جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔اسرائیل نہتے فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا اور اسرائیل فلسطینیوں کو زبردستی اپنے گھروں سے بے دخل کررہا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل مسائل کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے، اس بربریت کو فوری رکوانے کی ضرورت ہے۔اسرائیل کی بمباری سے لوگوں کا اسپتالوں سے رابطہ منقطع ہو رہا ہے۔فلسطینیوں پر جاری مظالم کو رکوانے کیلیے مختلف ممالک کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا انڈونیشا کی وزیر خارجہ نے بھی یقین دہانی کروائی کہ وہ بھی اجلاس میں شریک ہوں گی۔انڈونیشا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا مسلمان ملک ہے جبکہ انڈونیشا کی وزیر خارجہ کی نمائندگی بہت بڑی کامیابی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترک وزیرخارجہ کیساتھ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کیلیے روانہ ہونا تھا،لیکن آج ہم نے روانگی موخر کر دی ہے۔فلسطین کی وزیرخارجہ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں فلسطینی وزیرخارجہ بھی جنرل اسمبلی میں ساتھ چلیں،فلسطینی وزیرخارجہ کو جنرل اسمبلی نہ آنے دیا تو بڑی ناانصافی ہو گی۔وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم فلسطینی وزیرخارجہ کاانتظارکرینگے،میری امید اورخواہش ہے کہ فلسطینی وزیرخارجہ پہنچ جائیں۔فلسطین کی صورتحال پر دنیا میں عوامی ردعمل بہت حوصلہ افزا ہے۔فلسطین کے عوام نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ متفق ہوکر اپنے حقوق کیلیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک میں مقیم 65ملین مسلمان، سول سوسائٹی، ممبران پارلیمنٹ سے رجوع کریں۔یورپی ممالک میں مقیم مسلمان فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم رکوانے کیلیے دبائو ڈالیں۔فلسطین میں بمباری سے بجلی منقطع، جبکہ پانی اور اشیائے خورونوش کی سپلائی متاثر ہے۔عالمی برادری فلسطین کی صورتحال پر خاموش رہے تو یہ بہت افسوسناک ہے۔ترکی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود نے مزید کہا کہ صرف پاکستان یا ایک اور اسلامی ملک کے مؤقف سے خاص نتیجہ نہیں نکلے گا، تمام اسلامی دنیا کو متحد ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ 20 تاریخ کو جنرل اسمبلی کا اجلاس ہو گا اور جن اسلامی ملکوں نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ان کو بھی ایک پلیٹ فارم پر آنا ہو گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت سمجھداری سے چلنے کی ضرورت ہے اور اس وقت غلط قدم اٹھانا فلسطینیوں کے مفاد میں نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی راکٹ فائر ہوتا ہے تو اسرائیل سیلف ڈیفنس کی آڑ میں غزہ پر حملے کے لیے جواز بنا دیتا ہے۔ بہت سارے ممالک جان بوجھ کر خاموش ہیں۔