چیف جسٹس پاکستان اور وکیل کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ

393
منحرف ارکان کے خلاف صدارتی ریفرنس، سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ

اسلام آباد: سپریم کورٹ پاکستان میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد اور وکیل کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت کی اپیل منظور ہونے کے باوجود وکیل اونچی آواز میں دلائل دیتا رہاجس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ فائل لے جائیں، کسی اور سے مقدمے کا فیصلہ کروا لیں۔

وکیل نے کہا کہ ٹھیک ہے عدالت مجھے نہیں سننا چاہتی تو نہ سنے جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ عدالت میں ایسی بات نہ کریں جبکہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے آپ کو سن لیا ہے اب عدالت آپ کو مزید کتنا سنے؟

وکیل نے چیف جسٹس سے استدعا کی کہ کیا میں کچھ گزارش کر سکتا ہوں؟ جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے گزارش کر لی ہے اب مزید نہیں سنیں گے۔

واضح رہے کہ محمد شمیم کو استاد کی آسامی کے لیے کے پی محکمہ تعلیم نے نااہل قرار دیا تھا اور فیصلے کے خلاف رجوع کرنے پر پشاور ہائی کورٹ نے امیدوار کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔