ٹرالرز کو کراچی میں داخلے سے روکنے اور ذولفقار ٹرمینل فعال کرنے کا حکم،اورنگی اور گجر نالہ متاثرین کا عدالت عظمیٰ کے باہر احتجاج

125

کراچی(اسٹاف رپورٹر)عدالت عظمیٰ نے گھی سمیت دیگر اشیا کے ٹرالرز کو کراچی میں داخلے سے روکنے اور ذوالفقار آباد ٹرمینل کو فعال کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس گلزار احمد نے عدالت عظمیٰ رجسٹری کراچی میں ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل سمیت دیگر کیسز کی سماعت کی۔ اس موقع پر گجر نالہ اور اورنگی نالہ متاثرین نے انسداد تجاوزات آپریشن میں مکانات توڑے جانے کے خلاف عدالت عظمیٰ کے باہر احتجاج کیا۔چیف سیکرٹری سندھ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ انتظام سارا کے ایم سی کے پاس ہے۔ٹینکر مالکان نے کہا کہ ٹرمینل پر بجلی پانی کوئی سہولت نہیں،وہاں گیراج بھی نہیں ہے ورکشاپ نہیں ہے کیسے جاسکتے ہیں ؟۔ دکانداروں نے کہا کہ ہمیں کہا گیا ہے دکانیں ہم خود بنائیں لیکن ڈیمارکیشن بھی نہیں کرکے دے رہے۔چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کیوں نہیں بنا کر دے رہے ؟ یہ بتائیں، اب تک کیا ہوا؟ یہ کیا مذاق ہو رہا ہے، اب تک عمل درآمد نہیں ہوا، سندھ حکومت کی کیا رٹ ہے جو ٹینکرز نہیں کنٹرول ہوتے؟ 15 سال ہوگئے، معاملہ حل نہیں ہو رہا۔چیف جسٹس نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا بے ایمانی کا دھندا چل رہا ہے ؟ کیا بے ایمانی ہورہی ہے ؟ آپ کے لوگ دکانداروں سے پیسے مانگ رہے ہیں ، کے ایم سی کے منشی، کلرک پیسے مانگ رہے ہیں، اگر آئل ٹرمینل نہیں بنا سکتے تو ایڈمنسٹریٹر رہنے کا کوئی جواز نہیں۔ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ ہم جگہ دے رہے ہیں دکانیں یہ خود تعمیر کریں گے، ہمارے پاس فنڈز کی کمی ہے۔ عدالت نے چیف سیکرٹری کو فریقین کے ساتھ مل کر مسئلے کا حل نکالنے اور نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ چیف سیکرٹری ٹرالرز کے داخلے پر پابندی کو یقینی بنائیں، پورٹ سے نکلنے والے ٹینکرز سے حادثات ہوتے ہیں، پورٹ سے گھی اور دیگر اشیا کے کنٹینرز شہر کے بجائے متبادل راستوں سے نکالے جائیں۔ عدالت نے آئل بنانے والی کمپنیوں کو تیل ذوالفقار ٹرمینل سے فراہم کرنے کی ہدایت کی۔قبل ازیں اورنگی نالہ اور گجر نالہ متاثرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا،چیف جسٹس آف پاکستان تک اپنی فریاد پہنچانے کے لیے متاثرین سراپا احتجاج بن گئے، مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی، اورنگی ٹاؤن برساتی نالے کے باعث بے گھر ہونے والے افراد نے کہا کہ ہمارے گھر مسمار کیے جارہے ہیں ،سر سے چھت چھینی جارہی ہے حکومت ہمیں گھر کے بدلے گھر نہیں دے رہی، مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے آگے بڑھنے اور سپریم کورٹ کے دروازے تک پہنچنے کی کوشش کی توپولیس نے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک دیا، ایک شخص پولیس کی جانب سے روکے جانے پر سڑک پر لیٹ گیا۔