شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کا نوٹی فکیشن جاری، شیخ رشید

314

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے اور نواز شریف کو ملک واپس لانے میں شہباز شریف ضمانتی ہیں، کیس کے باقی 14 ملزم بھی ای سی ایل پر ہیں جبکہ غزہ کی صورتحال پر پورا عالم اسلام غم میں ہے اور اسرائیل کی مذمت کرتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہناتھاکہ شہباز شریف کا نام سیکشن نمبر 2 ایگزٹ فام آرڈیننس 1981 ء کے تحت ای سی ایل میں ڈالا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں تمام بری، بحری اور فضائی اداروں کو آگاہ کر دیا گیا ہے ۔

 وزارت داخلہ کے مطابق نیب کا ریفرنس ای سی آر نمبر 22/2020 ٹرائل پر اور اجازت دینے کی وجہ سے شہباز شریف کا کیس تاخیر کا باعث بن جاتا ہے ، یہ 7 ارب کے اثاثوں کا کیس ہے ان کی عدم موجودگی میں کیس نمٹانا مشکل ہوگا جبکہ ان کے خاندان کے 5 افراد پہلے ہی مفرور ہیں او سب لندن میں مقیم ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ  اس کیس کی سب سے زیادہ اہمیت یہ ہے کہ 14 ملزموں میں سے 4 ملزم شہباز شریف کے خلاف سلطانی گواہ بن چکے ہیں اور اگر شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے تو وہ سلطانی گواہوں پر اثر انداز ہوسکتے ہیں، اس لیے بھی ان کو ای سی ایل پر ڈالا گیا ہے جبکہ وہ نواز شریف کو واپس لانے کے ضمانتی ہیں، نواز شریف کو واپس لانے کی بجائے وہ خود سحری کھانے سے پہلے بھاگ رہے تھے ۔

وزیر داخلہ کا کہناتھاکہ یہ دنیا میں واحد ملک ہے جہاں ایک دن میں کیس داخل ہوا اسی دن فیصلہ ہوا باوجود اس کے کہ اس پر اعتراض بھی لگا اسی دن ٹکٹ بک ہوئی حالانکہ برطانیہ جانے کی پابندی ہے، انہوں نے 15 دن قطر میں قرنطینہ کرنا تھا اور اس کے بعد وہاں سے بھاگ جانا تھا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس کے تمام ملزم ای سی ایل پر ہیں ، آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت انصاف کا تقاضا ہے کہ سب ملزموں سے ایک جیسا سلوک کیا جائے چونکہ ایک جیسا سلوک نہیں تھا 14 ملزم ای سی ایل پر تھے ایک ملزم رات کے اندھیرے میں پاکستان سے بھاگ رہا تھا، شہباز شریف نے اپنے بھائی کی طرح کوئی میڈیکل دستاویز جمع نہیں کرائی انہوں نے کچھ نہیں بتایا کہ اس بیماری کا کیا علاج ہے یہ دیکھنا ہے کہ ان کا پاکستان میں علاج ممکن ہے یا نہیں ۔

شیخ رشید  کا کہناتھاکہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے یا نہ ہونے کے لیے انہوں نے کوئی درخواست نہیں دی اور نہ ہی اپنا کوئی نمائندہ مقرر کیا کہ میرا کیس فلاں آدمی لڑے گا ، اس بنیاد پر نیب نے جو سفارشات کیں کابینہ نے اس کی منظوری دی جبکہ کابینہ کمیٹی وزارت قانون اور وزارت داخلہ نے کابینہ کو سمری بھیجی جس کی کابینہ نے منظوری دے دی جس کا وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے ۔

صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں واحد پاکستانی سیاستدان ہیں جو اپوزیشن کا وقت لندن میں گزارنا چاہتے ہیں ، یہ لوگ اپوزیشن لندن اور اقتدار انجوائے کرنے کے لیے پاکستان آتے ہیں جو صحیح معنوں میں لیڈر ہوتا ہے وہ اپنے ملک میں جینا مرنا چاہتا ہے اپنے لوگوں کے ساتھ رہنا چاہتا ہے لندن نہیں بھاگنا چاہتا ۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اگر چاہیں تو شہباز شریف 15 دن کے اندر وزارت داخلہ کو نظرثانی درخواست دے سکتے ہیں، عام فہم کی بات ہے کہ اگر نواز شریف واپس نہیں آیا تو شہباز شریف کیسے آئیں گے ۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاکہ غزہ کی صورتحال پر سارا عالم اسلام غمزدہ ہے امید ہے اسمبلی میں بھی قرار داد لائی جائے گی اسرائیل دہشت گردی کر رہا ہے، سعودی عرب نے او آئی سی کی کانفرنس بھی بلائی امریکا میں بھی یو این کا اجلاس ہوا ہے جس میں چین نے بڑا کلیدی کردار ادا  کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کی بہتری کے لیے دن رات کام کر رہا ہے انشاء اللہ عمران خان کامیاب ہو گا اور اس ملک کو بحران سے نکالے گا جبکہ عید کے بعد اپوزیشن جو کرنا چاہتی ہے کر کے دیکھ لے، فوج اور حکومت میں کوئی اخلاف نہیں ہے ۔