لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) ڈوکری تحصیل کے گاؤں غلام حسین بٹ کی رہائشی دو جوان لڑکیاں 15 سالہ سکینہ اور فضیلہ سولنگی مبینہ طور پر زبردستی شادی کے ڈر سے گھر سے نکلنے کے بعد تھانہ ایئر پورٹ پہنچیں، جہاں انہیں وومن تھانے منتقل کیا گیا۔ اس موقع پر سکینہ اور فضیلہ کا کہنا تھا کہ وہ تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں لیکن ہمارے بھائی ہماری زبردستی شادی کروانا چاہتے ہیں، جس ڈر سے ہم گھر سے نکل کر تھانے آئی تھیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تحفظ فراہم کرکے بھائیوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ دوسری جانب لڑکیوں کے ورثاء نے وومن تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر فریدہ خاتون، شمشاد خاتون و دیگر نے الزام عائد کیا کہ ایس ایچ او ایئر پورٹ وومن ہماری لڑکیوں پر دباؤ ڈال کر ہم سے رشوت طلب کررہی ہیں، رشوت نہ دینے پر ہمیں ملاقات کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس کیخلاف کارروائی کرکے بچیاں ہمارے حوالے کی جائیں۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ایس ایچ او وومن رحمت عباسی نے بتایا کہ پولیس پر لڑکیوں پر دباؤ ڈالنے اور رشوت طلب کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں، دونوں لڑکیوں کو آج مقامی عدالت میں پیش کریں گے، جہاں عدالت نے جو حکم دیے اس پر عمل کیا جائے گا۔