عدالت عظمیٰ میں 49 ہزار مقدمات زیر التوا، سائلین پریشان

138

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 49 ہزار تک پہنچ گئی۔عدالت کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں 15 اپریل تک زیر التوا مقدمات کی تعداد 48963 ہے جن میں سے سول مقدمات کی تعداد 37088، فوجداری پٹیشنز کی تعداد6699 اور از خود نوٹسز کی تعداد 24 ہے۔سپریم کورٹ کے اہلکار نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے دور میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 18 ہزار کے قریب تھی جو 7 سال میں دوگنا سے بھی زیادہ بڑھی ہے۔ زیرالتوا مقدمات کی تعداد بڑھنے سے سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ایک سائل نے بتایا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کیے دو سال سے زائد گزر چکے تاہم ابھی تک مقدمہ کی پہلی سماعت بھی نہیں ہو سکی۔سیکرٹری سپریم کورٹ بار احمد فاروق رانا نے کہا سپریم کورٹ میں مقدمات کا سماعت کیلیے مقرر نہ ہونا بہت بڑا مسئلہ ہے۔پاکستان بار کونسل کے سابق وائس چیئرمین امجد شاہ نے کہا یہ بد نصیبی ہے کہ سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد ہر سال کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہے،عدلیہ کے ساتھ ساتھ حکومت کوبھی کردار ادا کرنا چاہیے، فوری طور پر ججز کی تعداد بڑھانی چاہیے ورنہ عدالتی نظام بحران کا شکار ہو جائے گا۔