اسلام آباد (نمائندہ جسارت) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مغربی ممالک نے بھارت کو چین کے خلاف معاشی محاذ پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن بھارت تباہ ہو گا ،کشمیر کی سابقہ حیثیت بحال ہونے تک نئی دہلی سے مذاکرات نہیں کریں گے۔ منگل کو عوام کی جانب سے براہ راست پوچھے گئے سوالات کے جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم پر افسوس ہے لیکن ایک ملک کے ردعمل سے کچھ نہیں ہوگا،امت مسلمہ کو یک زبان ہوکر بات کرنی ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ افسوس ہے مغرب انسانی حقوق کی بات تو کرتا ہے لیکن کشمیر کے مسئلے پر اْس طرح ساتھ نہیں دیتا جیسے دینا چاہیے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے چینی مہنگی کی ان کو معاف نہیں کروں گا، چاہے میری حکومت چلی جائے،کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والے مافیاز ہیں، قوم میرے ساتھ کھڑی ہو، مافیازسے جیت کر دکھاؤں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت عدلیہ کے نظام میں کوئی مداخلت نہیں کرتی کیونکہ ہم قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم اسٹیٹس کو اور مافیاز سے لڑ رہے ہیں، ماضی میں نواز شریف نے ڈنڈوں سے عدالت عظمیٰ پر حملہ کیا ،شہباز شریف بھاگنے کی کوشش کر رہے لیکن اس بار نہیں بھاگنے دیں گے ، ان پر ایک کیس 700 ارب کی منی لانڈرنگ کا ہے، اس کے علاوہ اور کیسز ہیں، کبھی کسی کو این آر او نہیں دوں گا،شریف خاندان کو نہیں چھوڑوں گا۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہاکہ قوم کو تاکید کرتا ہوں کہ ماسک پہنیں تاکہ لاک ڈاؤن نہ کرنا پڑے ، ماسک پہننے سے سے 50 فیصد تک کورونا کا پھیلاؤ کم کیا جاسکتا ہے، لاک ڈاؤن کا سب سے بڑا نقصان غریب اور دیہاڑی دار طبقے کو ہوتا ہے۔ایک سوال جواب میں انہوں نے کہا کہ پانی کا مسئلہ سارے بڑے شہروں میں چند برس میں شروع ہونے والا ہے اور کراچی میں بے ہنگم آبادی کے سبب پانی کا مسئلہ شروع ہوچکا ہے، ہم نے ماسٹر پلان بنائے ہیں، شہروں کو ہائی رائز تعمیرات کی اجازت دے رہے ہیں۔وزرا کی کارکردگی سے متعلق سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزرا اچھا کام نہیں کریں گے تو ٹیم بدلنی پڑے گی۔علاوہ ازیں وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کو کسی طور پرباہر نہیں جانا چاہیے، شہزاد اکبر فوری طور پر لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردیںاور ایف آئی اے شہبازشریف کے خلاف متحرک ہو۔دوسری جانب وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے،بھارت کشمیر یوں کے تشخص کو مٹانے کے اقدامات واپس لے کر سازگار ماحول بنائے۔ منگل کو وزارت خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم کا سعودی عرب کا دورہ غیرمعمولی نوعیت کا تھا،اس کے نتائج جلد آنا شروع ہوجائیں گے۔شاہ محمود قریشی کاکہنا تھا کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا، جی ایس پی پلس کا اسٹیٹس برقرار رکھنے کے لیے لابنگ شروع کردی گئی ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری لانے کے لیے وزارت خارجہ میں الگ اقتصادی ونگ بنایا گیا ہے۔ وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ کو متحد ہونا ہوگا،نہتے شہریوں پر حملے کی اجازت کون سا قانون دیتا ہے؟۔