شہباز شریف کی بیرون ملک جانے سے متعلق پٹیشن پر تفصیلی فیصلہ جاری

229

لاہور(آئی این پی)لاہور ہائیکورٹ کے شہباز شریف کی بیرون ملک جانے کے حوالے سے پٹیشن میں دیے گئے تحریری اور تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب نے ہمارے روبرو دوٹوک طورپر یہ اعتراف کیا ہے کہ درخواست گزار ( پٹیشنر)نے کسی قسم کے کک بیکس وصول نہیں کیے اور نہ ہی کسی فیور کے بدلے غیرقانونی رقم حاصل کی ہے جس کے ذریعے اس نے اپنے اہل خانہ کے نام پر یہ اثاثہ جات بنائے ہیں۔پٹیشنرکے ذرائع آمدن معلوم کرنے کے لیے کوئی تحقیقات نہیں کی گئیں ، اپنی نیم دلانہ کوشش سے نیب پٹیشنر کے خلاف اپنا مقدمہ ثابت کرنے کی ذمے داری سے جان نہیں چھڑا سکتا ۔گزشتہ رو ز جاری لاہور ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے کے مطابق نیب نے ہمارے روبرو دوٹوک طورپر یہ اعتراف کیا ہے کہ درخواست گزار ( پٹیشنر)نے کسی قسم کے کک بیکس وصول نہیں کیے۔پٹیشنر (شہبازشریف)کے ذرائع آمدن معلوم کرنے کے لیے کوئی تحقیقات نہیں کی گئیں ۔ ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق اپنی نیم دلانہ کوشش سے نیب پٹیشنر کے خلاف اپنا مقدمہ ثابت کرنے کی ذمے داری سے جان نہیں چھڑا سکتا ،بریگیڈئر (ر)امتیاز احمد کیس کی روشنی میں قانون ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرن میں ٹرانزیکشن کو سچ مانا جاتا ہے۔علیم خان کیس میں بھی انکم ٹیکس ریٹرنز میں جائدادیں ظاہر کرنے کے اصول کی بنیاد پر ضمانت دی گئی ۔ فیصلے میں کہاگیا کہ عزت مآب جج(اسد جاوید گھرال)اس مقدمے میں اختلافی نکتہ نظرکا اظہار کرنے سے قبل رٹ پٹیشن نمبر 3623 آف 2021 (مظہر حسین عارف بنام قومی احتساب بیورو وغیر)میں ٹیکس ریٹرنز میں رقم کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے ضمانت دے چکے۔