لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی،فیصلہ حیران کن اور قانون کے ساتھ مذاق ہے،حکومت

387

لاہور/اسلام آباد( نمائندگان جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے ن لیگ کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو علاج کی غرض سے 8 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔جسٹس علی باقر نجفی نے شہباز شریف کی درخواست پر سماعت کی اور بلیک لسٹ سے نام نکالنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔لاہور ہائی کورٹ نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں ، نام بلیک لسٹ میں شامل ہے تو بھی علاج کے لیے برطانیہ جانے سے نہیں روکا جائے گا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کوعلاج کے لیے 8 مئی سے 3 جولائی تک برطانیہ جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔عدالت نے درخواست پر فریقین کو 5 جولائی کے لیے نوٹس بھی جاری کر دیے ہیں۔قبل ازیں دوران سماعت شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ شہباز شریف لندن میں ڈاکٹر مارٹن سے طبی معائنے کے لیے وقت لے چکے ہیں اور ہفتہ 8مئی کی فلائٹ بک ہے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف کے میڈیکل میں کہیں نہیں بتایا کہ کوئی ایمرجنسی ہے۔جسٹس علی باقر نجفی نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ آپ کو باہر جانے کی کیا ایمرجنسی ہے؟ جس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ وہ کینسر کے مریض رہے ہیں ، جیل میں ہونے والے میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹ کی روشنی میں فوری علاج کی ضرورت ہے۔جسٹس علی باقر نجفی کا استفسار کیا کہ کیا شہباز شریف اپنی واپسی کی کوئی ضمانت دے سکتے ہیں۔اس موقع پر شہباز شریف کے وکیل نے 3جولائی کو پاکستان واپسی کی بھی ٹکٹ پیش کی۔بعد ازاںشہباز شریف نے غیر ملکی ائر لائن سے آج صبح( ہفتہ کی) بکنگ کروالی گئی۔وہ دوحہ سے ہوتے ہوئے لندن پہنچیں گے۔علاوہ ازیں لاہور ماڈل ٹاؤن میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے عزت کے ساتھ میرٹ پر رہائی ملی، عمران خان کے یوٹرنز بہت ہیں اس لیے کوئی ان پراعتبار کرنے کو تیار نہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے کہا کہ شہباز شریف کی بیرون ملک روانگی کی اجازت حیران کن فیصلہ ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے پہلے بھائی کی جھوٹی ضمانت دی اور اسے باہر بھاگنے میں مدد دی جو کبھی واپس نہیں آئے۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دینا قانون کے ساتھ مذاق ہے،اتنی جلدی فیصلہ تو پنچائیت میں نہیں ہوتا اس طرح سے ان کا فرار ہونا بدقسمتی ہو گی۔ان کا کہناتھا کہ فیصلے کے خلاف تمام قانونی راستے اختیار کریں گے، ہمارے نظام عدل کی کمزوریوں کی وزیر اعظم کئی بار نشاندہی کر چکے ہیں لیکن اپوزیشن اصلاحات پر تیار نہیں اور اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اس بوسیدہ نظام سے ان کے مفادات وابستہ ہیں۔ علاوہ ازیںوزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ اربوں روپے کی کرپشن کے مقدمات شہباز شریف پر چل رہے ہیں، علاج کے بہانے ملک سے باہر جانے کی اجازت دینا سمجھ سے بالا تر ہے۔