اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ کسی بھی انتخابی اصلاحات کی ضرورت نہیں، کراچی میں پولیس فریق بن چکی ہے اس لیے کہا تھا کہ فوج انتخابی عمل کی نگرانی کرے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین بنانا حکومت اور پارلیمان کا کام نہیں، ملک کو آئین کے مطابق چلائیں، اصلاحات کی ضرورت نہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے مزید ابہام پیدا ہوگا، الیکٹرونک نظام بنانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، حکومت کے سرکس کھلاڑیوں کا نہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین مسائل کا حل نہیں، اس مشین سے مزید مسائل پیدا ہوں گے، شہباز شریف نے نہ پی ڈی ایم بنائی، نہ انہوں نے اسے توڑا ہے، پی ڈی ایم بیانیہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں پولیس فریق بن چکی ہے، اس لیے کہا تھا کہ فوج انتخابی عمل کی نگرانی کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک میں بجلی 200 فیصد مہنگی ہو چکی ہے، ملک میں احتساب تو عوام کا ہو رہا ہے، 73 سالہ تاریخ میں 3 سال میں آٹے کی قیمت دگنی کبھی نہیں ہوئی ، وزیراعظم کمیشن ہی بنا دیں آٹے کی قیمت کیسے دگنی ہوگئی، آپ نے چینی کی قیمت کم کرنے کیلیے کیا کارروائی کی؟ ترین صاحب پر جو کیس بنائے گئے اس میں چینی کا کوئی تعلق نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ یک طرفہ احتساب جاری ہے، کیمرے لگا کر عوام کو دکھائیں، نیب کی وجہ سے نظام ختم ہو چکا ہے، حقائق پتہ نہیں کیوں عوام سے چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم نے کہا کہ خدا کے لیے ویکسین خرید لیں، ملک میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے، اس کی وجہ سے اموات میں اضافہ ہوا ہے، اب لاک ڈاؤن کا خدشہ ہے جبکہ دنیا کا واحد ملک ہے جس کی 23 کروڑ کی آبادی ہے اور ایک ویکسین بھی خرید نہیں سکا، این سی او سی کی میٹنگ میں ہر کسی نے دو دو ماسک پہنے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بازاروں کا دورہ کیا، اشیا پڑی تھیں، خریدار کوئی نہیں تھا، ایک سرکاری افسر کیساتھ حکومتی عہدیداروں کا سلوک سب نے دیکھا، سرکاری افسر سے معافی مانگیں، یہ آپ کے نہیں سرکار کے ملازم ہیں۔