سروے
بے نظیر کارڈ کی تقریب تقسیم یوم مئی کو وزیراعلیٰ ہائوس میں منعقد ہوئی۔ جس کے مہمان خصوصی پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تھے۔ اس تقریب میں نوکر شاہی کے من پسند لوگوں کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹر لیبر سندھ کے پی اے عبدالغفور نے انہیں فون پر بتایا کہ یوم مئی کی تقریب کا دعوت نامہ میرے پاس رکھا ہے آپ آکر لے جائیں جس پر میں نے کہا کہ دعوت نامہ جوائنٹ ڈائریکٹر فرخ زیدی کو دے دو وہ مجھے دے دے گا۔ جس پر غفور نے جواب دیا کہ کورونا کی وجہ سے وہ دفتر نہیں آرہے ہیں اور دعوت نامہ شفیق غوری کو واٹس اپ کردیا۔ دوسرے دن عبدالغفور نے شفیق غوری کو فون کیا کہ سیکرٹری لیبر نے آپ کا نام Short List کردیا ہے۔ اٹلس بیٹری ورکرز یونین CBA اور نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن سندھ کے جنرل سیکرٹری ریاض عباسی کا نام دعوت نامہ میں ہونے کے باوجود آخری لمحات میں نکال دیا گیا۔ یاد رہے ریاض عباسی سوشل سیکورٹی کے ممبر اور ان کا ادارہ سب سے زیادہ کنٹری بیوشن ادا کرتا ہے۔ ایسی ایک تقریب 2019ء میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کی ہوئی تھی جس میں نام نہاد لیبر لیڈر کو بلا کر جعلی چیک دیے گئے تھے جو بلاول بھٹو نے تقسیم کیے تھے اور یہ سب اس لیے کیا جاتا ہے کہ کوئی حقیقی لیڈر ایسی کسی تقریب میں اعلیٰ قیادت کو ویلفیئر کے اداروں میں ہونے والی کرپشن کے بارے میں آگاہ نہ کرے۔ سائٹ لیبر فورم اور دیگر مزدور تنظیموں نے اس امر کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایسی تقریبات میں حقیقی لیبر لیڈر کو مدعو کیا جائے۔ یاد رہے کہ نیشنل لیبر فیڈریشن نے سیسی کی گورننگ باڈی کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے اور مزید اداروں کی باڈیاں چیلنج کرنے جارہی ہے۔ IUF پاکستان کے کوآرڈینیٹر قمر الحسن نے کہا کہ نوکر شاہی کی مرضی ہے وہ جس کو دعوت نامہ فراہم کرے لیکن مجھے نہیں بلایا گیا۔ NTUF کے رہنما ناصر منصور نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہوں نے پروگرام میں شرکت نہیں کی۔ NLF کراچی کے جنرل سیکرٹری قاسم جمال نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نوکر شاہی من پسند لوگوں کو بلاتی ہے۔ ہم حکمرانوں پر تنقید کرتے ہیں اس لیے نیشنل لیبر فیڈریشن کو دعوت ہی نہیں دی گئی۔ متحدہ لیبر فیڈریشن کے رہنما آصف خٹک نے کہا کہ ان کی تنظیم کو بھی دعوت نامہ نہیں ملا۔ کوکا کولا کے مزدور رہنما خائستہ رحمن نے دعوت نامہ نہ ملنے پر اظہار افسوس کیا۔ پیپلز لیبر بیورو کے رہنما عبدالرزاق کاچھیلو کو دعوت نامہ نہیں دیا گیا۔ سیسی اور پیپلز پارٹی بیورو کے رہنما نوید خان کو بھی دعوت نامہ نہ ملا۔ کیپکو کے رہنما واحد بخش کھٹیان نے کہا کہ سکھر سے سہ فریقی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر ہونے کے باوجود دعوت نامہ نہیں دیا گیا۔ انڈس موٹرز کے رہنما ذوالفقار احمد اور میرٹ پیکیجنگ کے رہنما مسرور احمد کو دعوت نامہ نہیں دیا گیا۔ کوکا کولا مزدور رہنما سفیر مغل نے کہا کہ کارڈ کا اجراء سیاسی شعبدہ بازی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں حکومت کے فلاحی اداروں میں مزدوروں کے فنڈز کو ہڑپ کیا جارہا ہے۔ کارڈز کا اجراء مزدوروں سے مذاق ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مزدوروں کا پیسہ سیاسی نام و نمود کے بجائے عملی طور پر مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے خرچ کیا جائے۔ ایکسائیڈ بیٹری کے مزدور رہنما خادم حسین نے کہا کہ مذکورہ تقریب میں غریب رہنمائوں کو نہیں بلایاجاتا۔
میکٹر انٹرنیشنل کے رہنما عزیز سواتی نے کہا کہ ہم حق اور سچ کی آواز بلند کرتے ہیں اس لیے نوکر شاہی نہیں بلاتی۔ پورٹ ورکرز فیڈریشن کے رہنما محمد عارف اور سنوفی پاکستان کے رہنمائوں، NRL کنٹریکٹر ورکرز یونین کے جنرل سیکرٹری شاکر محمود صدیقی اور KMC کے رہنما ذوالفقار احمد، متحدہ لیبر فیڈریشن اور پاکستان کیبلز کے رہنما محمد انور نے کہا کہ ان کو دعوت نامہ نہیں ملا۔ شاید پیپلز پارٹی والوں نے اپنے ہمنوا رہنمائوں کو بلایا ہو۔ جسارت کے اس سروے سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ تقریب کو کامیاب اور تالیاں بجانے کے لیے محکمہ محنت کے افسران اور اہلکاروں کو ہی بلایا گیا تھا۔