جاپانی اسکولوں میں کیا ہوتا ہے

639

جاپان میں، اسکول کو زندگی میں ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے وہاں اسکول میں 210 دن حاضری ہوتی ہے جو دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے-اگرچہ جاپانی تعلیمی نظام اور دوسرے ممالک کے نظام کے مابین بہت سی مماثلت پائی جاتی ہیں، لیکن اس کے باوجود چند پہلو ہیں جو اس نظام کو دنیا کا سب سے مؤثر ترین تعلیمی نظام بناتے ہیں۔
چوتھے گریڈ تک کوئی امتحان نہیں ہوتا :یقیناً یہ سننے میں عجیب لگتا ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ جاپانی اسکولوں میں بچے کو علم اور معلومات فراہم کرنے سے پہلے آداب اور طور طریقے سکھائے جاتے ہیں- پہلے 3 سالوں میں ان کا ہدف یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے کردار کو ترقی دیں اور ان میں اچھے اخلاق قائم کریں، نہ کہ ان کے علم کا فیصلہ کریں۔ وہ سیکھتے ہیں کہ کس طرح سخی اور ہمدرد بننا ہے۔ انہیں یہ بھی سکھایا جاتا ہے کہ وہ دوسروں کا احترام کریں اور فطرت اور جانوروں کے ساتھ نرمی کا رشتہ قائم کریں۔
بچے اسکول کی صفائی خود کریں اگرچہ باقی دنیا کے اسکولوں میں اسکول کو صاف رکھنے کے لئے مختلف قسم کے ملازم رکھے جاتے ہیں لیکن جاپان میں ایسا نہیں ہے۔ وہاں طلبا کلاس رومز، کیفے ایریا اور یہاں تک کہ بیت الخلا کی صفائی کے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔جاپانی تعلیمی نظام میں مانا جاتا ہے ہے کہ مل کر صفائی ستھرائی سے طلبا کو ایک دوسرے کی مدد کرنا اور ٹیموں میں کام کرنا سیکھنے کو ملتا ہے۔ اور اپنا وقت میزوں کو صاف کرنے، جھاڑو دینے اور فرشوں کو صاف کرنے میں صرف کر کے ، طلبا اپنے کام اور دوسروں کے کام کا احترام کرنا سیکھتے ہیں۔
سب اکھٹے کھانا کھاتے ہیں :دوسرے ممالک میں اگر کسی استاد کو اپنے طلباء کے ساتھ کھانا کھاتے ہوئے دیکھا جائے تو یہ باتیں بنائے جانے کا سبب ہوسکتا ہے، لیکن جاپان میں اس اصول کو طالب علم اساتذہ کے مثبت منسلک تعلقات میں مددگار سمجھا جاتا ہے۔کھانے کے دوران ، واقعتا مفید گفتگو ہوسکتی ہے جو خاندانی ماحول کی تعمیر میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔ نیز، جاپانی تعلیمی نظام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ طلبہ صحت بخش اور متوازن کھانا کھائیں۔ لہٰذا، عوامی ابتدائی اور جونیئر ہائی اسکولوں میں، دوپہر کے کھانے کو صحت سے متعلق پیشہ ور افراد اور اہل شیف کے تیار کردہ معیاری مینو کے مطابق پکایا جاتا ہے۔
شاعری اور کیلی گرافی سیکھتے ہیں :جاپانی خطاطی ، جسے شودو بھی کہا جاتا ہے ، فن کی ایک قسم ہے جس میں لوگ معنی خیز کانجی حروف (چینی حروف جو جاپانی تحریری نظام میں استعمال ہوتے ہیں) کو ایک اظہار اور تخلیقی انداز میں لکھتے ہیں۔دوسری طرف ، ہائیکو شاعری کی ایک شکل ہے جس میں قارئین کو گہرے جذبات پہنچانے کے لئے آسان جملے استعمال کیے جاتے ہیں۔ شاعری کی اس شکل پر دانشورانہ اور جمالیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ دونوں کلاس بچوں کو اپنی صدیوں قدیم روایات کا احترام کرنے اور ان کی ثقافت کو سمجھنے کا درس دیتی ہیں۔