وزیراعظم کا دورہ کوئٹہ عوام کیلئے پریشانی کا باعث بنا ،مولانا عبدالحق

152

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ وزیراعظم کی آمد پر شہر کو سیل ،راستے بند،روزہ داروں ،شہریوں اورتاجروں کو سخت مشکلات وتکالیف دیکر وی آئی پی کلچر ختم کرنے والوں کے دعوے کرنے والوں کی قلعی کھول دی۔ بدقسمتی سے سخت گرمی و روزہ کے دوران وزیراعظم کادورہ کوئٹہ عوام کیلیے پریشانی کا باعث بنا۔ حکومت چینی، دالیں، گھی، آٹا، دودھ، دہی، مصالحہ جات سمیت خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں خصوصی کمی کا اعلان کرتے ہوئے غریب، متوسط وکم آمدنی والوں کوخصوصی پیکیج دیں۔ یوٹیلیٹی اسٹور پر ان اشیاء کی کم قیمتوں پر فراہمی یقینی بنائیں۔ بدترین مہنگائی نے متوسط وکم آمدنی والوں کا جینا حرام کردیا ہے، وزیر اعظم اب اعلانات کے بجائے عملی اقدامات اُٹھائیں اگر غریب وکم آمدنی والوں کی آہ وبکا نہ سنی گئی تو غرباء ومساکین کی بدعائیں اس حکومت کو بہاکر لے جائیں گی، حکومتی سطح پر سادگی اپنائی گئی اورنہ ہی بدعنوانی میں کمی کی گئی، جس کی وجہ سے عوام کو اعتماد کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہی قوم بالخصوص بلوچستان کے عوام کو مسائل کے گرداب اور بدعنوان عناصر کے مظالم ولوٹ مار سے بچاسکتی ہے۔ بلوچستان وسائل سے مالامال مگر نہ وفاق کو صوبے کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی ہے اور نہ صوبے کے منتخب حکومتوں ونمائندوں کو عوام کی فکر ہے۔ ہر طرف لوٹ مار جاری ہے کورونا، لوڈشیڈنگ، ٹڈی دل نے بلوچستان کی زراعت ومعیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ ہمارے پیش نظر اللہ کی رضا وخوشنودی ،عوام کو مسائل سے نجات اور اسلامی حکومت کا قیام ہے، تاریخ گواہ ہے کہ ہر مشکل وقت میں صرف جماعت اسلامی نے قوم کا ساتھ دیکر دیانت واخلاص اور نیک نیتی کیساتھ بہترین کام کرکے پریشان حال عوام کی مشکلات میں کمی کی۔ جماعت اسلامی ہی ملک وملت کو تباہی وبربادی اور ناانصافی وکرپشن سے بچاسکتی ہے، ملک میں حقیقی اسلامی حکومت اور ملک کے آئین پر عملدرآمد سے عوام کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ الیکشن میں وعدے کرنے والے آج اسمبلیوں میں وعدوں کے برخلاف کام کررہے ہیں قوم کو بھاری سودی قرضوں میں جکڑ کر ملک کے سیاہ وسفید کا مالک بین الاقوامی مالیاتی سودی اداروں کو بناد یا جو دراصل اسلام و پاکستان مخالف یہود ونصاریٰ کے جال ہیں، جس میں وہ حکومت کو پھنسا کر معیشت پر قبضہ کرکے ملک وملت کو تباہ کررہے ہیں۔ سودی معیشت، بھاری قرضوں کی وجہ سے عوام کی حالت بدلنے کے بجائے خراب تر ہورہی ہے۔ نئے حکمرانوں نے قوم کے خزانوں کو آئی ایم ایف کے حوالے کرکے قوم کو مستقل جال میں پھنسا دیا ہے، جس سے نکلنا بہت ضروری ہے، بصورت دیگر تباہی وبربادی ہوگی، قرضوں، سودی معیشت، بدعنوانی سے نجات اور اسلامی حکومت میں ہی قوم کی فلاح وترقی ہے، جماعت اسلامی اسلامی حکومت کے قیام کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔