میرپورخاص(نمائندہ جسارت) سندھ ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے صدر علی پل ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ آبادگار ذوالفقار وسان اور محسن مری کو اغوا ہوئے 6 دن گزر چکے ہیں اور پولیس خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے، وفاقی اور صوبائی وزارت داخلہ سو رہے ہیں جس سے امن و امان کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں، حکومت کی ذم’ داری ہے کہ وہ عام شہری کو بنیادی تحفظ فراہم کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امام الدین مہر، مرتضی اوٹھو، محمد خان مری، یسین مری، فدا چوہان اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے مذید کہا کہ ہم نے گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، مرتضی وہاب، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور آئی جی سندھ پولیس سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو تحریری طور پر اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا ہے کہ مغویوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔ آبادگار کو بارش سے پہلے ہی بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے کھاد، بیج اور دیگر بہت مہنگے ہیں اور اب آبادگاروں کو اغوا کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ وفاقی اور صوبائی وزارت داخلہ سو رہے ہیں جس سے امن و امان کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں، ذوالفقار وسان اور محسن مری کے اغوا کے بعد آئی جی سندھ سو رہے ہیں ان کے پاس بہت وسائل ہیں اور ان کے ماتحت بہت سے لوگ ہیں آئی جی مغوی کی بازیابی کیلیے فوری اقدامات کریں ۔انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ ذوالفقار وسان اور محسن مری کی بازیابی کیلیے ذاتی طور پر اس کی نگرانی کریں نہیں تو ہمیں خدشہ ہے کہ ماضی کی طرح دوبارہ سندھ میں ڈاکو راج نہ قائم ہو جائے۔