‘عالمی عدالت کو اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کا کوئی حق نہیں’

301

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی سیاستدانوں نے پھر بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کو اسرائیلی جنگی جرائم پر تحقیق کرنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔

ہاریٹز کے مطابق اسرائیل کا یہ موقف پبلک پراسیکیوشن ، وزارت انصاف ، اور ملٹری ایڈووکیٹ جنرل کے عہدیداروں نے ثالثوں کے ذریعہ آئی سی سی کے سامنے پیش کردیا ہے۔

عرب 48 ڈاٹ کام کی ایک رپورٹ نے نشاندہی کی ہے کہ اسرائیلی فوج اور اسرائیلی عدالتوں نے کبھی بھی فلسطینیوں کیخلاف بھاری تعداد میں کیے گئے اسرائیلی جنگی جرائم میں ملوث کسی بھی اہلکار اور عہدیدار کیخلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی ہے۔

عربی نیوز ویب سائٹ ، جس کے ملازمین عرب اسرائیلی شہری ہیں، نے بتایا کہ ہر تحقیقات میں آئی ڈی ایف کے ملزم ہمیشہ بری ہوجاتے ہیں۔

یہ خدشات لاحق ہیں کہ جو ممالک آئی سی سی کے ممبر ہیں، اسرائیلی جرائم ثابت ہوجانے پر سیکڑوں اسرائیلیوں کے گرفتاری کے وارنٹ جاری ہوسکتے ہیں جن میں اسرائیلی وزرائے دفاع اور موجودہ اور سابق آئی ڈی ایف افسران شامل ہیں۔