پاکستان ہوٹلز، ریسٹورانٹس، کلب، ٹورزم، کیٹرنگ اینڈ الائیڈ ورکرز فیڈریشن کے عہدیداران اور ممبران نے کوئٹہ سرینا ہوٹل میں حالیہ ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں جس کے نتیجے میں پانچ افراد شہید اور تیرہ زخمی ہوئے، یہ دھماکا ہوٹل کے پارکنگ لاٹ میں ہوا تھا۔ ہم تمام مر حو مین کے درجات کی بلندی کی دعا کرتے ہیں، لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔ ہم اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں کہ اس واقعہ میں اور اس سے قبل بھی مختلف ہوٹلوں میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات اور دھماکوں میں سب سے زیادہ اور سب سے پہلے ہلاک، زخمی اور متاثر ہونے والوں میں سیکورٹی کا عملہ ہوتا ہے، ہر ادارے میں سیکورٹی کی ذمہ داری پرائیویٹ سیکورٹی کمپنیوں کی ہوتی ہے اور ان کمپنیوں کے ملازمین عام طور پر تمام قانونی مراعات اور تحفظ سے محروم ہوتے ہیں، کوئٹہ سرینا ہوٹل میں بھی ہلاک ہونے والے ایک اور 13 زخمی سیکورٹی گارڈ کا تعلق بھی ایک پرائیویٹ کمپنی سے تھا۔ یہ محنت کش نہ تو EOBI اور نہ ہی BESSI میں رجسٹرڈ ہیں۔ لہٰذا ان کے لواحقین ایک غیریقینی صورتحال کا سامنا کررہے ہیں کیونکہ انہیں کسی طرح بھی قانونی طور پر کسی بھی معاوضہ کی امید نہیں ہے۔ ہم حکومت بلوچستان اور مر کزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مرحوم سیکورٹی گارڈ کو نہ صرف معاوضہ ادا کرے بلکہ اس کے لواحقین کے لیے EOBI سے پنشن کا بھی انتظام کیا جائے جبکہ زخمی سیکورٹی گارڈ کی مکمل صحت یابی تک علاج و معالجہ، دوران علاج ان کو مکمل اجرت کی ادائیگی اور صحت مندی کے بعد ملازمت پر بحالی کو یقینی بنایا جائے، اس کے ساتھ ملک بھر میں موجود ہوٹلوں کی حفاظت کا بھی مناسب انتظام کیا جائے۔