فیصل آباد: مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ نے کہا ہےکہ جہانگیرترین 24گھنٹوں میں حکومت گر اسکتے ہیں، اب عمران خان کو جہانگیر ترین سے ملاقات میں اُن سے این آراو ملنے کاامکان نہیں، حکومت کے باغی ارکان رابطے میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت دھاگے میں اٹکی ہوئی ہے جسے جہانگیر ترین 24گھنٹوں میں گرابھی سکتے ہیں ، حکومت کے باغی ارکان رابطے میں ہیں اُنہیں غیرمشروط طورپر گلے لگانے، مرکز اور پنجاب میں حکومت بنانے کافیصلہ میاں نوازشریف کریں گے۔
راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ میاں شہبازشریف سمیت پارٹی کے تمام ارکان اُن کے فیصلوں کے پابند ہیں، پنجاب حکومت میاں نوازشریف کی جائیدادتوکیااُن کاایک جوتابھی نیلام نہیں کرسکیں گے، اعلیٰ عدلیہ سے 100فیصدانصاف ملے گا،حکومت اوراُس کے نائب کے تمام اقدامات جھوٹے بے بنیاداورسیاسی انتقام کے علاوہ کچھ نہیں۔
انہوں نے کہاکہ اب عمران خان کو جہانگیر ترین سے ملاقات میں اُن سے این آر او ملنے کا امکان نہیں، اُنہیں بلندترین مقام پرلانے والے اب کم ترین مقام پرلانے والے ہیں، ٹھنڈی ہوابھی اُنہیں آسکتی ہے،عمران خان کے لئے ہوا، فضا اور التجابدل چکی ہے، وزیراعظم سمیت وزرا اورحکومتی ارکان کورونا ایس اوپیز پرخودعمل نہیں کررہے ۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کا مریض مصروفیات ترک کرنے کی بجائے بنی گالہ میں کابینہ کی میٹنگ کرے گا تو وہ عوام کو ایس اوپیز پرعمل کاحکم کیسے دے سکتا ہے؟، وزیراعظم اور اکثر وزرا خود ماسک نہیں پہنتے اورعوام کو پابندکیاجارہاہے۔
انہوں نے کہاکہ ابتدا سے اب تک حکومت نے عوام کوکوروناسےمحفوظ رکھنے کے لئے اقدامات نہیں کئے اب فوج سے خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔
اُنہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کوروناکے لئے مکمل لاک ڈائون چاہتی ہے تویہ اُس کی ذاتی خواہش ہے، مسلم لیگ (ن) تاجروں ،صنعت کاروں کواعتمادمیں لئے بغیراوردیہاڑی دارمزدورطبقہ کے روزگارکی ذمہ داری کے بغیرلاک ڈاؤن کی حامی نہیں۔