کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ زراعت کے شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں ورنہ ملک میں ایک نیا بحران پیدا ہوجائے گا ۔ شعبۂ زراعت کی تباہی پر پی ٹی آئی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ شرم کا اور کیا مقام ہوگا کہ زرعی ملک پاکستان اپنی ضروریات کے لیے کپاس، چینی اور گندم بیرون ملک سے درآمد کر رہا ہے‘ عمران خان نے زراعت دشمن پالیسیاں تبدیل نہیں کیں تو حکومت کے خلاف احتجاج میں کسان ہمارا ہر اول دستہ ہوں گے‘ پاکستان میں کاٹن کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں34 فیصد تک گر چکی ہے‘ اس کی وجہ سے ٹیکسٹائل کی صنعت بھی مشکلات سے دوچار ہے‘ عمران خان نے65 ارب روپے کے بجٹ کے ساتھ زرعی ایمرجنسی نافذ کی تھی جس پر کہیں عملدرآمد نظر نہیں آیا‘ گزشتہ بارش کے دوران کپاس، مرچ، ٹماٹر، پیاز، چاول، گنے سمیت دیگر فصلیں متاثر ہوئیں مگر حکومت نے کسانوں کی کوئی دادرسی نہیں کی‘ کاشت کار زرعی قرضے تک ادا نہیں کر پا رہے‘ کھاد کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور عمران خان سب اچھا ہے کہ گن گا رہے ہیں۔ بلاول زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے کسانوں کو 2000 روپے فی من گندم دینے کے بجائے 2750 روپے فی من ناقص گندم بیرون ملک سے منگوائی‘ اگر صنعتوں کے لیے بجلی سستی ہوسکتی ہے تو زراعت کے شعبے کے لیے کیوں نہیں؟