لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کی ضمانت کی منظوری کا آرڈر جاری کر دیا ہے جبکہ لاہور کی احتساب عدالت نمبر 2 میں شہباز شریف کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سےزائداثاثوں کےکیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت متفقہ طورپر منظور کرلی ہے اور شہباز شریف کے وکلاء اعظم نذیر تارڑ ضمانتی مچلکے لے کر احتساب عدالت روانہ ہو گئے۔
خیال رہے لاہور کی احتساب عدالت نمبر 2 میں شہباز شریف کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے جائیں گے جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما ملک سیف کھوکھر اور چوہدری محمد نواز قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف کے ضمانتی ہیں۔
واضح رہے آج لاہور ہائی کورٹ میں شہبازشریف کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جس پر نیب پراسیکیوٹرنے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ27 سال میں ایسا نہیں ہوا فیصلہ اعلان کے بعد تبدیل ہوا، جس پر اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ میں اب بھی اپنےالفاظ پرقائم ہوں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ میں نےکہاکہ آپ کی ذمہ داری ہے خودپڑھ کرفیصلہ اپنے سائل کو بتائیں، نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اعظم نذیرتارڑکی یہ بات توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے۔
دوسری جانب نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف منی لانڈرنگ کیس کے مرکزی ملزم ہیں اور حمزہ شہباز، سلمان شہباز و دیگر اہلخانہ منی لانڈرنگ میں اعانت جرم دارہیں، ملزم شہباز شریف کو گرفتار ہوئے ابھی 7ماہ ہوئے ہیں، ابھی ایسے حالات نہیں کہ ملزم کو ضمانت دی جائے۔
عدالت نے سوال کیا کیا شہباز شریف نے ٹرائل کورٹ میں التواکی استدعا کی ہے، نیب پراسکیوٹر نے بتایا شہبازشریف نےکئی بار ٹرائل کورٹ میں التواکی درخواست دی ہیں، جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائداثاثوں کے کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت متفقہ طورپر منظور کرلی ہے۔