کراچی (آن لائن) قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ا بحیثیت وزیراعظم امریکا میں شاہدخاقان کی جب تلاشی لی گئی تھی اس وقت ان کوجوتا مارنا کیوں یاد نہیں آیا جب ان کے کپڑے اتروائے گئے۔ اگرجوتا مارنا تھا تو اس گورے سپاہی کو مارتے جس نے کپڑے اتروائے ہم ان کے قومی اسمبلی میں اسپیکر کے ساتھ ان کے رویے کی مذمت کرتے ہیں۔ مقدس ایوان کی توہین کی گئی ہے اس سے پتا چلتا ہے۔ ن لیگ تمام تر اخلاقیات کو بھول چکی ہے،یہ سارے کرپشن زدہ سیاستدان ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کو صداقت عباسی نے اٹھا کر باہر پھینک دیا تھا جس کے بعد لاہور سے رکن بنے ہیں۔ سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ مولانافضل الرحمان کی سوچ پر افسوس ہے اس سے پہلے ان کو کوئی خیال نہیں آیا جیسے دیکھا چنگاری بھڑک رہی ہے آگ کوبھڑکانے کے لیے ڈیزل فراہم کیا اور مفتی منیب کے پاس پہنچ گئے۔ ایک مذہبی رہنما کو ثابت کرنا تھا آگ کو بجھاتے۔ قوم ان نااہل، ناکارہ ، بیکار، کرپٹ لیڈروں کو پہنچانے جو عمران خان کو ناکام کرنے کی کوشش میں ملک کے خلاف سازشیں کرتے رہتے ہیں۔ اگرقومی لیڈرہوتے توایسا نہ کرتے۔