تہران/اسلام آباد(نمائندہ جسارت/خبر ایجنسیاں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور سرحدی انتظام کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی صدارتی محل آمد پر ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان کی جانب سے، صدر روحانی اور برادر ایرانی قوم کے لیے نیک تمناؤں اور خیر سگالی کا پیغام پہنچایا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستانی قیادت، کشمیری مسلمانوں کے نکتہ نظر کی مسلسل حمایت پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنائی اور صدر حسن روحانی کی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔صدر حسن روحانی نے ایران کی جانب سے تجارت، سرمایہ کاری، رابطوں کی استواری اور سرحدی انتظام (بارڈر مینجمنٹ) میں پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے کے ایرانی عزم کا اعادہ کیا۔علاوہ ازیں شاہ محمود نے ایرانی پارلیمنٹ ہائوس میں اسپیکر نیشنل پارلیمنٹ ایران محمد باقر قالیباف سے بھی ملاقات کی۔دونوں رہنمائوں نے عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کے پھیلائو کو روکنے کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔مزید برآں پاکستان اور ایران کے مابین سرحدی تجارتی مراکز کھولنے کے حوالے سے معاہدہ طے پا گیا۔ اس سلسلے میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب بدھ کو وزارت خارجہ تہران میں منعقد ہوئی۔شاہ محمود اور جواد ظریف نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔ ایم او یو کے مطابق، پاکستان اور ایران کے’’بارڈر ایریاز‘‘ میں 6 تجارتی مراکز کھولے جائیں گے۔یہ 6 ’’سرحدی تجارتی مراکز‘‘ پاکستان کے صوبہ بلوچستان اور ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کی سرحد پر قائم کیے جائیں گے۔