لاہور/ ٹھٹھہ (مانیٹرنگ ڈیسک+آن لائن) وزیر قانون پنجاب راجا بشارت کا کہنا ہے کہ اگر ہم نیفرانس کے سفیر کو نکالا تو ایف اے ٹی ایف میں مشکل ہو گی اور اس کے بین الاقوامی سطح پر اثرات ہوں گے،جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ جیسے ہولو کاسٹ پر اظہار رائے کی آزادی نہیں ایسے ہی ہمارے نبی ؐ کی ذات کے اوپر بھی اظہار رائے کی آزادی ہمیں ہرگز قبول نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے سر پر ایف اے ٹی ایف کی تلوار لٹکی ہوئی ہے، پاکستان مکمل طور پر ایف اے ٹی ایف کی پابندیوں سے پوری طرح نہیں نکلا اور اس کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان جتنی کوششیں کر رہا ہے، وہ سب سبوتاژ ہو جائیں گی۔راجا بشارت نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہہ ان کے ہاں بات چیت کا کوئی تصور ہی نہیں ہے۔ دو چار لوگ بیٹھ کر فیصلہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس فیصلے کو پورے ملک پر مسلط کیا جائے۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر جو بھی مذاکرات ہوئے میں اْن ٹیموں کا حصہ رہا لیکن میں نے کبھی حکومت کو اتنا نرم رویہ رکھتے ہوئے نہیں دیکھا ، لیکن ایسی ہٹ دھرمی اور رویہ رکھنا کہ آپ ایک انچ بھی اپنی جگہ سے نہ ہلیں تو ایسے میں سب کے لیے مشکل ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو ایک ایسے گروہ کے حوالے نہیں کیا جا سکتا جو گروہ منطق سے ہٹ کر اپنے پوائنٹ آف ویو کو حکومت پر مسلط کرنے کی کوشش کرے۔ علاوہ ازیں ٹھٹھہ میںمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ٹی ایل پی والے کہتے ہیں کہ ہم فرانس کے سفیر کو پاکستان سے باہر نکال دیں اور ہمارا خدشہ ہے کہ یورپ اپنے دروازے پاکستان کے لییبند کر دے گا اور وہ شان نبی میں جو گستاخی کرتا ہے اس میں اور اضافہ ہو سکتا ہے، ہمارا جو طریقہ کار ہے جیسا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلم ممالک کے سربراہان کو جمع کرکے یورپ اور امریکا پر پریشر ڈالا جائے کہ جیسے ہولوکاسٹ پر اظہار رائے کی آزادی نہیں ایسے ہی ہمارے نبیؐ کی ذات کے اوپر بھی اظہار رائے کی آزادی ہمیں ہر گز قبول نہیں ہے یہ بات ہمیں یورپ کو سمجھانا چاہیے کہ کوئی غلط بات ہمارے نبیؐ کے حوالے سے کرتے ہیں تو ہم مسلمانوں کے بھی دل ٹوٹتے اور جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنا اظہار رائے کی آزادی نہیں ہو سکتا۔ ہمارے نبیؐ اور تحفظ ناموس رسالت کیلیے ہماری جان بھی جائے تو اس کی پروا نہیں۔