لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا میںگزشتہ 18برس سے قید قوم کی اعلیٰ تعلیم یافتہ بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو فی الفور رہا یا پاکستان منتقل کیا جائے۔اگر امریکا اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہتا ہے اور ڈاکٹر عافیہ کو پاکستان منتقل نہیں کیا جاتا تو حکومت پاکستان یہ کیس عالمی عدالت انصاف میں لے کر جائے۔ اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو جماعت اسلامی خود عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے لیے ان کی طرف سے کیا گیا مطالبہ پوری پاکستانی قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔ جس طرح امریکا کی ریاست ٹیکساس میں گزشتہ سالہاسال سے ڈاکٹر عافیہ کو قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے یہ سراسر انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔ اس سے نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ امت مسلمہ کے جذبات بھی بری طرح مجروح ہو رہے ہیں ۔نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، جماعت اسلامی کے امور خارجہ کے ڈائریکٹر آصف لقمان قاضی بھی ان کے ساتھ تھے۔امیر جماعت اسلامی نے اس امر پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کو امریکا میں فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا اور انھیں 86سال کی قید سنا دی گئی۔ ایسی رپورٹس موجود ہیں جن میں یہ کہا گیا ہے کہ قید میں ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ بہیمانہ ظلم اختیار کیا گیا۔ یہ سراسر انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔ حکومت پاکستان کو چاہیے تھا کہ وہ عالمی سطح پر اس کیس کو بھرپور طریقے سے لڑتی، مگر سابق اور موجودہ حکومت نے اس ضمن میں انتہائی لاپروائی کی۔ وزیراعظم نے اقتدار میں آنے سے قبل اور بعد میں کئی دفعہ قوم سے وعدہ کیا کہ وہ ڈاکٹر عافیہ کو واپس لائیں گے، مگر ان کا یہ وعدہ بھی دوسرے وعدوں کی طرح ہوا میں تحلیل ہو گیا۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ نے 2018ء میں وزیراعظم کے نام خط میں بھی ان کی رہائی کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کی تھی۔ سراج الحق نے کہا کہ امریکا نے افغانستان سے اسی سال نکلنے کا اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں افغان فریقین اور امریکا کے مابین معاہدے ہوئے ہیں جن میں قیدیوں کی دو طرفہ تبدیلی اور رہائی کے نکات بھی شامل ہیں۔ ان معاہدوں کے ذریعے 5000قیدی رہا ہوئے ہیں، مگر بدقسمتی سے کسی معاہدے میں ڈاکٹر عافیہ کا نام شامل نہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت نے گوانتاناموبے کی بدنام زمانہ جیل کو بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن مسلمانوں کے خلاف مغرب میں تشدد اور نفرت کے جذبات کو کم کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی حکومت پاکستان کو ایک دفعہ پھر یاددہانی کرانا چاہتی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی پاکستان واپسی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی افغانستان میں امن عمل کے لیے مذاکرات کی بھی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اپیل کرتی ہے کہ ان امن معاہدوں میں امریکا سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا مطالبہ کیا جائے اور ان کی پاکستان منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔